معروف یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی نے 100 روز کی طویل خاموشی کے بعد آخرکار لب کشائی کرتے ہوئے گرفتاری کے بعد پیش آنے والی حقیقت سے اپنے مداحوں کو آگاہ کردیا۔
یوٹیوب سے سو دن کے وقفے کے بعد ڈکی بھائی نے ایک نئی ویڈیو کے ذریعے شائقین کے سامنے واپسی کی، جس نے چند ہی گھنٹوں میں مداحوں کی بھرپور توجہ حاصل کرلی۔ ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ یہ عرصہ ان کی زندگی کا سب سے کٹھن اور ذہنی آزمائش سے بھرپور دور تھا۔ ڈکی بھائی نے اعتراف کیا کہ جوئے کی ایپس کیس میں گرفتاری کے بعد انہیں شدید قانونی دباؤ، عوامی ردِعمل اور تنہائی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حراست میں گزارے گئے دن ذہنی و جسمانی طور پر نہایت تکلیف دہ تھے؛ نیند کی کمی، شدید پریشانی اور مستقبل کا خوف مستقل طور پر ان کا پیچھا کرتا رہا۔
اپنے بیان میں انہوں نے انکشاف کیا کہ این سی سی آئی اے نے 23 روز تک ان کا ریمانڈ رکھا، حالانکہ انہوں نے ابتدائی چند منٹوں میں ہی موبائل، لیپ ٹاپ اور تمام اکاؤنٹس کے پاس ورڈز فراہم کر دیے تھے۔ تعاون کے باوجود انہیں مبینہ طور پر سخت تشدد اور گالیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ افواہوں سے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر پھیلی کئی باتیں بے بنیاد تھیں۔ وہ خاموش اس لیے رہے تاکہ قانونی عمل متاثر نہ ہو۔ اب جب کہ قانونی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں، انہوں نے مناسب وقت سمجھتے ہوئے اصل صورتِ حال بیان کر دی ہے۔
ڈکی بھائی نے اپنے مداحوں کو یقین دلایا کہ وہ دوبارہ کام کے آغاز کے لیے پُرجوش ہیں اور نئے جذبے کے ساتھ مواد بنانے اور نئے پروجیکٹس پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






