پاکستان کے معروف لوک گلوکار چل بسے

تھرپارکر کے معروف لوک گلوکار **استاد عارب فقیر** طویل علالت کے بعد **سول اسپتال مٹھی** میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر اور بیماری کی تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکیں، مگر ان کے انتقال کی خبر نے **فن موسیقی اور ادبی حلقوں** کو گہرے صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔

استاد عارب فقیر نے **چار دہائیوں تک موسیقی** کی خدمت کی۔ وہ نہ صرف ایک باکمال گلوکار تھے بلکہ انہوں نے مختلف **دھنیں بھی خود کمپوز** کیں۔ ان کی خاص بات ان کی زبانوں پر مہارت تھی — وہ **تھری، مارواڑی، ڈھاٹکی، سندھی اور پنجابی** زبانوں میں گیت گاتے تھے، جس نے انہیں ہر طبقے اور علاقے میں مقبول بنا دیا۔

ان کی میت کو سول اسپتال مٹھی سے ان کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سوگوار اہلِ خانہ اور مداح ان کی آخری رسومات کی تیاری میں مصروف ہیں۔

استاد عارب فقیر کے انتقال کو **علاقائی لوک موسیقی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان** قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ نہ صرف ایک فنکار تھے بلکہ تھر کی ثقافت کے علمبردار بھی سمجھے جاتے تھے۔

ثقافتی اداروں، گلوکاروں اور ادبی شخصیات کی جانب سے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کے فن، اندازِ گائیکی اور خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close