معروف اداکار چل بسے

ہولی وُڈ کے نامور اداکار، ہدایت کار اور ماحولیاتی کارکن رابرٹ ریڈ فورڈ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کے ترجمان نے تصدیق کی کہ وہ امریکی ریاست یوٹاہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر پرسکون حالت میں نیند کے دوران چل بسے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ریڈ فورڈ نے اپنی زندگی کا آخری وقت اسی جگہ گزارا جسے وہ سب سے زیادہ پسند کرتے تھے، اور ان کا انتقال بغیر کسی تکلیف کے، سکون سے نیند میں ہوا۔ اگرچہ ترجمان نے موت کی وجہ واضح نہیں کی، تاہم بتایا کہ وہ عمر رسیدگی کے باعث چند طبی مسائل کا شکار تھے۔

رابرٹ ریڈ فورڈ اپنی منفرد شخصیت، بکھرے بالوں اور جھری دار چہرے کے باعث بھی پہچانے جاتے تھے۔ 1969 کی مشہور فلم “بُچ کیسیڈی اینڈ دی سنڈانس کِڈ” میں ان کے کردار نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

ریڈ فورڈ نے فلمی دنیا میں 60 سال سے زائد عرصے تک اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے اپنی فنی زندگی کے دوران کئی یادگار فلمیں بنائیں اور 1980 کی دہائی میں بہترین ہدایت کار کا آسکر ایوارڈ بھی جیتا۔

ریڈ فورڈ نے فلمی دنیا کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی بھرپور کام کیا اور ایک سرگرم کارکن کے طور پر جانے جاتے تھے۔

رابرٹ ریڈ فورڈ کا پیدائشی نام چارلس رابرٹ ریڈ فورڈ جونیئر تھا اور وہ 18 اگست 1936 کو سانتا مونیکا، کیلیفورنیا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد اکاؤنٹنٹ تھے۔

انہوں نے دو شادیاں کیں۔ پہلی شادی لولا وان واگنین سے ہوئی، جن سے ان کے چار بچے تھے، جن میں سے ایک بچہ بچپن میں انتقال کر گیا۔ دوسری شادی انہوں نے 2009 میں جرمن آرٹسٹ سبل سزاگرس سے کی، جو ان کی دیرینہ ساتھی بھی تھیں۔

ریڈ فورڈ کو 2002 میں اعزازی آسکر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ وہ نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں انگریزی فلموں کے ایک مقبول اور بااثر فنکار کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close