حمزہ علی عباسی بڑی مشکل میں پھنس گئے

حال ہی میں وائرل ہونے والے ایک پوڈکاسٹ کلپ میں معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے اسلام میں حجاب کے تصور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “سر ڈھانپنا تمام مسلمان خواتین پر فرض نہیں، یہ حکم صرف نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات اور اہل بیت کے لیے مخصوص تھا۔”

حمزہ علی عباسی کا یہ مؤقف سورۃ الاحزاب کی ایک آیت کی بنیاد پر پیش کیا گیا، جس میں حجاب کا ذکر موجود ہے۔ تاہم ان کی اس تشریح کو سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے “گمراہ کن” اور “قرآنی تعلیمات کے منافی” قرار دیا۔

صارفین نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اداکار کو دین کی غلط تشریحات سے گریز کرنا چاہیے۔ ایک صارف نے لکھا: “یہ شخص اپنی من پسند باتوں کو دین بنا کر پیش کر رہا ہے۔” ایک اور نے تنقید کرتے ہوئے کہا: “اپنی بیوی کو حجاب نہ کہو، لیکن دوسروں کو بھی گمراہ مت کرو۔”

ایک خاتون صارف نے سورۃ الاحزاب (33:59) کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ “قرآن واضح طور پر تمام مومن خواتین کو پردے کا حکم دیتا ہے، اس میں کسی تخصیص کی گنجائش نہیں۔”

جہاں کئی افراد نے ان کے بیان کو ناقابل قبول قرار دیا، وہیں کچھ صارفین نے اسے ایک علمی مکالمے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ایسے حساس موضوعات پر گفتگو اہل علم اور علمائے کرام کی رہنمائی سے ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ حمزہ علی عباسی اس سے قبل بھی اپنے مذہبی خیالات، نظریاتی گفتگو اور دین سے متعلق آرا کے باعث خبروں میں رہ چکے ہیں، اور ان کے بیانات اکثر سوشل میڈیا پر بحث کا سبب بنتے ہیں۔ اس بار بھی ان کا “حجاب” سے متعلق بیان مختلف مذہبی حلقوں اور عوام میں ایک نئی بحث کو جنم دے چکا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close