اداکارہ حمیرا اصغر کیس: کیا اہلِ خانہ مقدمہ درج کرانا چاہتے ہیں؟ عدالت کا سوال

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت نے معروف اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے کیس کی سماعت کے دوران اہم سوال اٹھا دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ حمیرا اصغر کے اہلِ خانہ سے دریافت کیا جائے کہ آیا وہ قتل کا مقدمہ درج کرانا چاہتے ہیں یا نہیں۔

سماعت کے دوران پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی، جس میں بتایا گیا کہ اداکارہ کے گھر والوں سے رابطہ ہو چکا ہے، پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے اور اب حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔ عدالت نے کیس کی تفصیلی رپورٹ 16 اگست کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حمیرا اصغر کے فلیٹ کی تلاشی کے دوران 3 سے 4 مختلف جگہوں پر مٹی کے برتنوں میں سفید پاوڈر ملا ہے، جسے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ 8 جولائی کو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ڈیفنس فیز 6 کراچی میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی۔ وہ گزشتہ 7 سال سے تنہا اس کرائے کے فلیٹ میں مقیم تھیں۔ ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق اداکارہ 2018 میں فلیٹ میں شفٹ ہوئی تھیں اور 2024 سے کرایہ ادا نہیں کر رہی تھیں۔ مکان مالک نے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں کرایہ نہ دینے پر مقدمہ دائر کیا تھا، جس پر بیلف فلیٹ پہنچا۔ دروازہ نہ کھلنے پر توڑا گیا تو اندر اداکارہ کی لاش زمین پر پڑی ملی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close