پاکستانی موسیقی کی دنیا میں اگر دو نام سب سے نمایاں ہیں تو وہ ہیں عاطف اسلم اور علی ظفر۔ دونوں فنکاروں نے نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی آواز اور صلاحیتوں سے لاکھوں دل جیتے ہیں۔ ان کی گائیکی، اسٹیج پرفارمنس اور فنکارانہ انداز مداحوں کو بے حد پسند ہیں۔ تاہم، حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ سوال نے خوب توجہ حاصل کی: ان دونوں میں سب سے مہنگا گلوکار کون ہے؟
یہ سوال اُس وقت موضوع بحث بنا جب معروف گلوکار نعیم عباس روفی نے نادر علی کی پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران اس حوالے سے دلچسپ انکشافات کیے۔
عاطف اسلم نے اپنی موسیقی کا سفر 2003 میں بینڈ “جل” کے ساتھ شروع کیا، اور ان کا گانا “عادت” راتوں رات شہرت کا سبب بنا۔ بعد ازاں بالی ووڈ میں ان کے نغمات جیسے “وہ لمحے”، “تیرا ہونے لگا ہوں” اور “دل دیاں گلاں” نے انہیں عالمی سطح پر مقبول کر دیا۔
نعیم عباس روفی کے مطابق، عاطف اسلم اس وقت پاکستان کے سب سے مہنگے گلوکار ہیں۔ وہ امریکہ میں ایک کنسرٹ کے لیے تقریباً 70 ہزار ڈالر (یعنی تقریباً 1 کروڑ 96 لاکھ پاکستانی روپے) معاوضہ لیتے ہیں، جبکہ پاکستان میں ایک شو کے لیے ان کا معاوضہ 80 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک ہوتا ہے۔
دوسری جانب علی ظفر ایک ہمہ جہت فنکار ہیں جو گلوکاری کے ساتھ ساتھ اداکاری، پروڈیوسنگ اور فلمسازی میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں۔ ان کے مشہور گانوں میں “چھنو”، “جُعل”، اور “رانجھا رانجھا” شامل ہیں، جو کئی زبانوں میں مقبول ہوئے۔
تاہم معاوضے کے لحاظ سے وہ عاطف اسلم سے کچھ پیچھے ہیں۔ نعیم عباس کے مطابق، علی ظفر پاکستان میں ایک شو کے لیے تقریباً 20 سے 25 لاکھ روپے وصول کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ رقم بھی خاصی متاثر کن ہے، لیکن عاطف اسلم کے معاوضے کے مقابلے میں واضح فرق پایا جاتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فی الحال پاکستان کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے گلوکار عاطف اسلم ہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں