بھارتی ہریانوی میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار اور ریپر فاضلپوریہ، جنہوں نے “لڑکی بیوٹی فل” جیسے مقبول گانے سے شہرت حاصل کی، ایک سنسنی خیز قاتلانہ حملے میں معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ یہ واقعہ گروگرام کے قریب سدرن پیریفرل روڈ پر پیش آیا جہاں نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر اچانک گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فاضلپوریہ، جن کا اصل نام راہول یادو ہے، کسی نجی سفر پر تھے جب ان کی کار پر متعدد گولیاں چلائی گئیں۔ گولیوں سے گاڑی کے شیشے چکنا چور ہو گئے لیکن خوش قسمتی سے گلوکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔حملہ آور فائرنگ کے فوراً بعد فرار ہو گئے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے جبکہ عینی شاہدین سے بھی بیانات لیے جا رہے ہیں۔ ابتدائی شواہد سے واقعہ ایک منصوبہ بند حملہ محسوس ہوتا ہے، تاہم حملہ آوروں کی شناخت اور حملے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آ سکی۔یاد رہے کہ فاضلپوریہ نے اپنے آبائی گاؤں ’فاضلپور‘ سے متاثر ہو کر اسٹیج نیم اختیار کیا۔ وہ ہریانوی لوک موسیقی کو جدید بیٹس کے ساتھ جوڑ کر موسیقی کی دنیا میں اپنی منفرد پہچان بنا چکے ہیں۔ ان کے مقبول گانوں میں ’لڑکی بیوٹی فل‘، ’جمی چُو‘ اور ’پارٹی‘ شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں