عدت کے لیے گھر کیوں نہ بیٹھ سکی؟ بڑا اعتراف

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان عنبر خان نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں شادی کے بعد مجبوری کے تحت آئی تھی اور جب طلاق ہوئی تو اگلے دن شو کی ریکارڈنگ کے لیے سیٹ پر موجود تھی۔

حال ہی میں عنبر خان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے نجی زندگی، کیریئر سمیت دیگر امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ شوبز انڈسٹری میں اپنی خوشی سے نہیں آئی تھی، اگر اپنی خوشی سے آنا ہی ہوتا تو شادی سے پہلے آتی، شادی کے بعد گھر کے مالی مسائل کے سبب شوبز میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔

عنبر خان نے بتایا کہ جب میں اپنی نومولود بیٹی کو گھر پر چھوڑ کر آتی تھی تو احساسِ جرم ہوتا تھا، مجھے اپنی بیٹی کی کمی محسوس ہوتی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت میں دعا کرتی تھی کہ میری بیٹی مجھے یاد نہ کرے اور میں خود کو سمجھاتی تھی کہ پیسہ ہماری زندگی کو آسان بنا دے گا۔اداکارہ نے بتایا کہ جب میں اپنے کیریئر کی اونچائی پر تھی اس وقت پہلی بیٹی کے 11 سال کے بعد دوبارہ امید سے ہوئی تو میں نے سب کچھ چھوڑ کر صرف اس پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا، اس وقت میں شوبز میں دوبارہ نہیں آنا چاہتی تھی، لیکن میرے شوہر نے کہا کہ مجھے اخراجات کی وجہ سے کام کرنا پڑے گا، میں گھر میں رہنا چاہتی تھی، لیکن میں ایسا نہیں کر سکی۔

عنبر خان نے دورانِ گفتگو بتایا کہ جب طلاق ہوئی تو ہمت ہارنے کے بجائے اپنی بیٹیوں کی خاطر کام کیا اور خود کو اور گھر کو سنبھالا۔انہوں نے بتایا کہ طلاق کے اگلے ہی دن مارننگ شو کے لیے سیٹ پر موجود تھی، میں عدت کے لیے نہیں بیٹھی اور نہ یہ سوچا کہ لوگ کیا کہیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے پیسے کمانے تھے اور میں جانتی تھی کہ کوئی بھی میری مدد کے لیے نہیں آئے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close