نوجوان گلوکارہ کی گردن مروڑنے والے مساج کے نتیجے میں ہونے والی موت نے تھائی عوام کو ہلا کر رکھ دیا، بتایا جاتا ہے کہ اس مساج کے دوران گلوکارہ کی گردن میں ہرنی ایٹڈ اسپائن ڈسک ہل کر سلپ ہوگئی تھی۔
فنگ چیاڈا نامی نوجوان گلوکارہ کی موت کے بعد ڈاکٹروں نے تھائی لینڈ میں نیک ٹوئسٹنگ مساج (گردن مروڑنے والا مساج) کرانے کے خطرات سے آگاہی پر مبنی وارننگ جاری کی ہے۔ تھائی لینڈ کے علاقے اوڈون تھانی کی اس خاتون کی موت مذکورہ بالا مساج سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی جو کہ اپنے آبائی علاقے کے ایک مساج مرکز میں گردن کی مساج کےلیے گئی تھی۔
گلوکارہ کی ماں کے مطابق ان کی بیٹی کو کچھ عرصے سے کندھے پر تکلیف تھی جس پر وہ اسپتال جانے کے بجائے مقامی مساج اسٹوڈیو چلی گئی، اسے ہمیشہ سے مساج بہت پسند تھا تو اس نے سوچا کہ اسے مساج کرانے سے تکلیف سے نجات ملے گی اور اس نے گردن مروڑنے والا مساج کرالیا۔دو دن بعد اسے اپنے گردن میں شدید درد محسوس ہوا اور صورتحال بگڑنا شروع ہوئی، جس کے بعد گزشتہ ماہ کے اوائل میں اس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اپنی کیفیت بھی شیئر کی۔
اس کا کہنا تھا کہ مساج سے قبل اسے صرف کندھوں پر تکلیف تھی مگر مساج کرانے کے چند روز تک صورتحال نارمل رہی لیکن پھر گردن کے پچھلے حصے میں تکلیف ہوئی۔ والدہ کے مطابق اس کی تکلیف اس قدر شدید تھی کہ وہ بستر سے لگ گئی، اسے قطعی اندازہ نہیں تھا کہ یہ سب کچھ اس مساج سے ہوا ہے اور وہ تیسری بار پھر مساج اسٹوڈیو پہنچی۔اس بار اسے بڑے جارحانہ قسم کا مساج کیا گیا، بعدازاں اسکے جسم کے مختلف اعضا متاثر ہونا شروع ہوئے، اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں کو اندازہ ہوا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ بعدازاں وہ کوما میں چلی گئی اور پھر جانبر نہ ہوسکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں