بابا صدیقی نے شاہ رخ خان اور سلمان خان کی سالوں سے چلی آرہی دشمنی کس طرح ختم کرائی؟دیکھیں

بھارت کے شہر ممبئی میں گزشتہ روز معروف مسلم سیاستدان بابا صدیقی کو قتل کردیا گیا تھا۔بابا صدیقی کو ممبئی میں مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔بابا صدیقی بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔ بابا صدیقی کی جانب سے بالی وڈ ستاروں کو ہر سال ماہ رمضان میں افطار پارٹی پر مدعو کیاجاتا تھا، ان کی یہ افطار پارٹی بھارت بھر میں مشہور تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان اور بابا صدیقی میں گہری دوستی تھی، بابا صدیقی کا حلقہ سیاست بھی وہی تھا جہاں سلمان خان رہائش پذیر ہیں۔ بابا کی سلمان خان سے دوستی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بابا صدیقی پر حملے کی اطلاع ملتے ہی وہ بگ باس کی شوٹنگ چھوڑ کر وہ اسپتال پہنچ گئے۔

سلمان خان اور شاہ رخ خان کے تعلقات کو ٹھیک کرانے میں بابا صدیقی کا اہم کردار تھا، انہوں نے 2013 میں شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان دشمنی ختم کرائی تھی۔رپورٹس کے مطابق بابا صدیقی نے17 اپریل 2013 کو ہونے والی افطار پارٹی میں سلمان خان کے والد سلیم خان کی نشست شاہ رخ خان کے ساتھ رکھی تھی تاکہ سلمان اور شاہ رخ کا آمنا سامنا ہو۔

شاہ رخ خان پارٹی میں آتے ہی اپنی نشست پر گئے اور ان کے والد سلیم خان کے ساتھ بیٹھ گئے اور پھر ایسا ہی ہوا جب سلمان آئے تو شاہ رخ سے ملے اور ایک دوسرے کو گلے لگایا۔اس کے ساتھ ہی دونوں میں کئی سال سے چلی آرہی دشمنی بھی ختم ہوگئی اور اب دونوں نا صرف اچھے دوست ہیں بلکہ ایک دوسرے کی فلموں میں کام بھی کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close