کراچی (پی این آئی) ڈیفنس فیز 8 میں اداکارہ نمرہ خان کے مبینہ اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا ہے۔
ایس ڈی پی او درخشاں منیشا روپیتا کے مطابق واردات اغوا کی کوشش نہیں بلکہ ہراسانی کا واقعہ تھا، تفتیش میں معلوم ہوا کہ ملزم ایک ہی تھا۔حالیہ دنوں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے دو واقعات ہوئے ہیں، دونوں واقعات کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔اس حوالے سے اداکارہ نمرہ خان کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ پولیس نے دن رات کوشش کرکے تفتیش کی اور شواہد اکٹھا کیے.
خیال رہے کہ نمرہ خان نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے اغوا کی کوشش ناکام بنائی اور اداکارہ نے اغوا کی کوشش کی دل دہلا دینے والی تفصیل صارفین کو بتائی۔اداکارہ کے مطابق جب وہ ڈیفنس کے ایک ہوٹل کے باہر اپنی گاڑی کا انتظار کررہی تھیں، ان کی فیملی انہیں پِک کرنے آرہی تھی کہ گاڑی ٹریفک میں پھنس گئی جس کے بعد بارش شروع ہوگئی اور وہ ہوٹل کے باہر کھڑی انتظار کرنے لگیں۔
نمرہ نے بتایا کہ تین مسلح افراد آئے اور ان کے قریب گاڑی روکی، اسلحے کے زور پر انہیں زبردستی کھینچ کر گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی گئی۔نمرہ خان نے کہا کہ اس میں سے ایک شخص نے میرے پیٹ پر بندوق رکھی جس کے بعد میں نے چیخیں مارنا شروع کردیں اور مزاحمت کرکے بھاگی، جس وقت یہ ہو رہا تھا اس وقت ہوٹل کے گارڈز سامنے تھے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا، میں بھاگی، میری کسی نے مدد نہیں کی، اس وقت کچھ بھی ہو سکتا تھا وہ پیچھے سے مجھے گولی مار سکتے تھے لیکن میں بچ گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں