نیویارک(پی این آئی)مشہور امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز نے انکشاف کیا ہے کہ “وہ کافی عرصےسے شدید ڈپریشن کا شکار رہیں اور اس دوران کئی مرتبہ خودکشی کرنے کا بھی سوچا مگر ناکام ہوئیں”۔ ذہنی صحت کے عالمی دن کی مناسبت سے رکھے گئے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سلینا گومز نے بتایا کہ “2018 میں ڈپریشن کا شکار ہوئیں اور 2020 تک ذہنی مسائل کا شکار رہیں مگر وہ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں تھیں کہ انہیں کوئی ذہنی مسئلہ ہے”
۔گلوکار نے بتایا کہ ‘ان کا ڈپریشن اس قدر سنگین ہوگیا تھا کہ وہ بات کرتے کرتے الفاظ بھول جاتی تھیں، انہیں یہ یاد تک نہیں رہتا تھا کہ وہ کس مسئلے پر بات کر رہی تھیں اور وہ کہاں تھیں؟ تاہم انہوں نے کئی عرصہ گزرنے کے بعد بڑی مشکل سے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ وہ ڈپریشن کی مریض ہیں”۔ انہوں نے بتایا کہ” وہ اس دوران اپنی ایک دوست سے ملنے گئیں جو کافی عرصے سے حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی تھی مگر ذہنی مسائل کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا، اسی وقت انہیں بھی یہ خیال آیا کہ اب وہ بھی کبھی ماں نہیں بن سکیں گی”۔سلینا نے انکشاف کیا کہ “ان کو ایک وقت ایسا لگنے لگا کہ وہ مر جائیں گی اور انہوں نے کئی مرتبہ خودکشی کا ارادہ بھی کیا مگر وہ ہمت نہیں کر سکیں”۔سلینا گومز کا کہنا تھا کہ “کافی عرصے تک ڈپریشن کا علاج کروانے کے بعد بھی کوئی فرق نہ پڑنے پر ایک دن انہوں نے ایک مشہور ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں کے ماہر معالج نے ان کی تمام دوائیاں بند کرکے انہیں صرف دو دوائیاں دیں اور پھر آہستہ آہستہ وہ بہتر ہونے لگیں”۔گلوکارہ کا کہنا تھا کہ” بہتر معالج ہی مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور وہ بھی ان ہی کی دوائیوں سے بہتر ہوئیں۔یاد رہے کہ جلد ہی سلینا کی زندگی پر فلمائی گئی ان کی دستاویزی فلم ’سلینا گومز: مائے مائنڈ اینڈ می‘ ریلیز کی جائے گی جس میں انہوں نے ڈپریشن سمیت اپنے سابق بوائے فرینڈ جسٹن بیبر سے ناکام تعلقات سمیت اپنی زندگی کے ہر پہلو پر کھُل کر بات کی ہے”۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں