ممبئی (پی این آئی) دو سو کروڑ بھارتی روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں نام آنے کے بعد کنیڈین اداکارہ، ماڈل اور ڈانسر نورا فتیحی بھارت میں شہ سرخیوں میں ہیں،ایک انٹرویو کے دوران نورا نے انکشاف کیا تھا کہ وہ صرف پانچ ہزار بھارتی روپے لے کر بھارت پہنچی ہیں،وہ اس وقت ہندوستان کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی ڈانسر ہیں اور ساتھ ہی وہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کرنے والی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں۔
سال 2020 میں ان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 1.5 ملین ڈالر تھی جو اب دگنی ہو کر 3 ملین ڈالر یعنی 53 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق منی لانڈرنگ کا مرکزی ملزم نورا فتحی کو مہنگے تحائف دیتا تھا جس کے بعد بھارت کے محکمہ انفورسمنٹ نے اداکارہ کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا اور اب خبریں ہیں کہ ‘دلبر’ لڑکی سرکاری گواہ بننے والی ہے۔6 فروری 1992 کو پیدا ہونے والی نورا فتیحی کینیڈا میں ماڈلنگ اور ڈانسنگ کیرئیر شروع کرنے کے بعد ہندوستان آئیں جہاں انہوں نے 2015 میں پہلی بار بالی وڈ فلم Roar سے ڈیبیو کیا۔ہندوستان آنے کے چند ماہ بعد نورا کی ملاقات ایک لیڈی کاسٹنگ ڈائریکٹر سے ہوئی۔ اس کاسٹنگ ڈائریکٹر نے نورا کو گھر بلا کر بہت برا سلوک کیا۔بقول اداکارہ ہدایت کار نے انہیں کہا تھا کہ ہماری انڈسٹری آپ جیسے لوگوں سے پریشان ہے جو بغیر ٹیلنٹ کے یہاں آتے ہیں، تم بے ہنر ہو اور یہ کہہ کر خاتون نے نورا کو بہت ڈانٹا۔
نورا اس رویے سے اس قدر ٹوٹی کہ اس نے اپنا سامان باندھ کر ہندوستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔نورا فتیحی نے 2015 میں بگ باس 9 میں حصہ لیا تھا اور 84 دنوں تک اس شو میں موجود رہیں، جہاں ان کی اور پرنس نرولا کی رومانوی کیمسٹری بھی دیکھی گئی۔ شو کے بعد نورا کو ملک بھر میں پہچان ملی اور وہ بھارتی ڈانس شو ‘جھلک دکھلا جا 9’ میں نظر آئیں۔چارٹ بسٹر گانا ‘دلبردلبر’ نے صرف 24 گھنٹوں میں 20 ملین ویوز حاصل کرکے ریکارڈ بنایا۔ اس وقت نورا فتیحی ہر گانے کے لیے 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک فیس وصول کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اداکارہ برانڈ اینڈورسمنٹ سے بھی لاکھوں کماتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں