ممبئی(پی این آئی) 200کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس میں مراکشی نژاد کینیڈین ڈانسر و اداکارہ نورا فتیحی کے ترجمان نے وضاحتی بیان جاری کر دیا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق اس وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نورا فتحی منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہیں بلکہ خود اس کے متاثرین میں شامل ہیں۔ نورا فتحی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے طلب کیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ روز حاضر ہوئیں اور اس کیس کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس کیس میں 2ملزمان چندر شیکھر اور ان کی اہلیہ پہلے ہی زیرحراست ہیں اور نورا فتحی کو اسی جوڑے سے ملنے والی مبینہ معلومات کی بنیاد پر پوچھ
گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ نورا کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”نورا اس کیس میں متاثرہ ہیں اور وہ حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہیں۔ ان کے متعلق میڈیا میں کئی طرح کی افواہیں گردش میں ہیں۔ جن پر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نورا فتحی اس کیس میں ملوث نہیں ہے بلکہ متاثرہ ہیں۔وہ ملزمان کو نہ تو جانتی ہیں اور نہ ہی ان کے ساتھ کبھی رابطے میں رہیں۔“
بھارت کے اینٹی منی لانڈرنگ کے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس میں بالی ووڈ آئٹم گرل نورا فتحی کو طلب کرلیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق نورا فتحی آج ای ڈی کے ممبئی زونل آفس میں پیش ہوئیں جہاں ان سے منی لانڈرنگ کے کیس میں تفتیش کی جا رہی ہے۔اسی کیس میں سری لنکن نژاد اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو بھی آج ہی طلب کیا گیا ہے۔این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نورا فتحی سے کیس کے مرکزی ملزم سکیش چندر شیکھر اور ان کی اداکارہ بیوی لینا پال کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوال جواب کیے جائیں گے۔
اس جوڑے کو 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ اور فراڈ کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نورا فتحی اور جیکولین فرنینڈس سے بھی پیسے ہتھیائے ہیں۔ یہ کیس کاروباری شخصیت شویندر سنگھ کی بیوی آدیتی سنگھ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ آدیتی سنگھ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان سے اپنے شوہر کی رہائی کیلئے 30 قسطوں میں 200 کروڑ روپے یہ کہہ کر وصول کیے گئے کہ یہ پیسے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے فنڈ میں جمع کرائے جائیں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں