ممتاز گلوکار پرویز مہدی کو مداحوں سے بچھڑے 16 برس بیت گئے

لاہور (آئی این پی) ملکہ ترنم نورجہاں کے ساتھ’’گوریئے میں جاناں پردیس‘‘ گا کر اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کرنے والے ممتاز گلوکار پرویز مہدی کومداحوںسے بچھڑے 16 برس بیت گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پرویز مہدی کا تعلق موسیقی کے کلاسیکل گھرانے سے تھا۔ ان کے والد بشیر حسین راہی اپنے دور کے معروف لوک فنکار تھے۔ پرویز مہدی نے شہنشاہ غزل مہدی حسن کی باقاعدہ شاگردی اختیار کی اور کئی سال استاد کی خدمت میں گزارے۔ 1980ء میں گائیکی کا باقاعدہ آغاز کیا۔تیس سالہ فنی سفر میں پرویز مہدی نے ریڈیو‘ ٹی وی اور فلم کیلئے سینکڑوں گیت اور غزلیں گا کر اپنے لاکھوں مداح بنائے۔ پرویز مہدی کے مدھر لہجے کو کئی بھارتی گلوکاروں نے کاپی کیا۔ دلیر مہدی انہیں اپنا استاد مانتے ہیں۔ پرویز کی گائیکی میں جدائی اور و چھوڑے کا رنگ بہت نمایاں تھا۔پرویز مہدی انسان دوست اور خوبصورت گائیک تھے جنہوں نے بڑے بڑے گائیکوں کی موجودگی میں اپنے آپ کو خوب منوایا۔ فن سے محبت کرنیوالی یہ مدھر آواز 2005ء کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاموش ہو گئی مگر ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی لوگوں کو گرویدہ کر لیتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں