اسلام آباد (پی این آئی )پاکستان کی معروف ٹک ٹاکرحریم شاہ کے دعوے کو شاید پہلے کوئی سنجیدگی سے نہ لیتا مگر پھر سندھ کے متعدد وزرا اور رکن صوبائی اسمبلی میڈیا کے سامنے صفائیاں دیتے نظر آئے۔بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق میڈیا کے سوالوں پر ایک ایک کر کے کچھ وزرا نے تردید کی کہ ان کا حریم شاہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔حریم شاہ کی شادی کے جوڑِ میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے بارے میں مزید جاننے کے لیے جب بی بی سی نے کشف سیلون کی میک اپ آرٹسٹ کشفنہ سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ یہ تصاویر تشہیر کے لیے کروائے گئے فوٹو شوٹ کی ہیں جس کے لیے لباس، میک اپ اور یہاں تک کے فوٹو شوٹ کی لوکیشن بھی ان کی طرف سے فراہم کی گئی تھی اور حریم شاہ کو اس کے لیے معاوضہ بھی دیا گیا تھا۔ کشفنہ کا کہنا تھا کہ ان تصاویر کے لیے حریم شاہ کا میک اپ انھوں نے خود کیا تھا۔’میں یہ نہیں جانتی کے اس کے بعد حریم شاہ نے شادی کی یا نہیں اور کس سے کی لیکن میں صرف یہ بتا سکتی ہوں کہ یہ تصاویر میرے سلون کی ہیں جو ہم نے اس کی تشہیر کے لیے لی تھیں۔‘کشفنہ کے مطابق یہ فوٹو شوٹ 18 جون کو ان کے ہی سلون کراچی میں ہوا تھا۔جب بی بی سی نے حریم شاہ سے رابطہ کیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے بارے میں پوچھا کہ آیا یہ تصاویر ان کی شادی کی ہیں تو ان کا دعویٰ تھا کہ یہ تصاویر ان کے نکاح کی ہیں۔جب انھیں بتایا گیا کہ میک اپ آرٹسٹ کشفنہ کا دعویٰ ہے کہ یہ تصاویر ان کے سلون کی تشہیر کے لیے کیے گئے فوٹو شوٹ کی ہیں تو حریم شاہ کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتیں کہ کن تصاویر کی بات ہو رہی ہے اور کہا کہ وہ خود اپنے نکاح کی تصاویر بی بی سی کو بھیج رہی ہیں اور پھر انھوں نے یہ تصویر مجھے بھجوائی:حریم شاہ کی طرف سے جو تصویر بی بی سی کو بھیجی گئی وہ بھی ان کے سوشل میڈیا پر موجود تھی اور بی بی سی نے اس تصویر کی میک آپ آرٹسٹ فرح حیدر سے رابطہ کیا تو ان کا بھی کہنا تھا کہ یہ تصاویر ان کے بیوٹی سلون کی تشہیر کے لیے کیے گئے فوٹو شوٹ کی ہیں جس کے لیے لباس، میک آپ اور لوکیشن ان کی طرف سے فراہم کیا گیا تھا جبکہ حریم شاہ اور ان کی دوست سندل خٹک کو اس کے لیے معاوضہ بھی دیا گیا تھا۔فرح حیدر کا کہنا تھا کہ یہ فوٹو شوٹ 11 اپریل کو اسلام آباد میں ہوا اور ان کا سیلون راولپنڈی میں ہے۔جب اس متعلق جاننے کے لیے بی بی سی نے دوبارہ حریم شاہ سے رابطہ کیا اور پوچھا کی بھیجی ہوئی تصاویر تو اسلام آباد کی ہیں جبکہ ان کا تو دعویٰ ہے کہ یہ کراچی کی ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے شاید غلط تصاویر بھیج دیں اور وہ جلد اپنے ولیمے کی تصاویر جاری کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ وہ شادی کو خفیہ رکھنا چاہتی تھیں اس لیے ان کی جانب سے بیوٹی پارلر والوں کو حقیقت نہیں بتائی گئی اور صرف یہی کہا گیا کہ وہ بیوٹی پالر کی تشہیر کے لیے تیار ہو رہی ہیں۔حریم شاہ کی وزیر صوبائی سندھ اسمبلی کے ساتھ شادی کے دعوے کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر بھی ان کی شادی اور ان کے دولہے میاں موضوع بحث بن گئے اور بعض صارفین اپنا اپنا اندازہ لگاتے نظر آئے۔وقار ستی نامی صارف نے لکھا کہ ’دولہا میاں کی تلاش۔ حریم شاہ کی شادی کے دعوے نے ساری سندھ کابینہ کو عجیب امتحان میں ڈال دیا ،کوئی بھی اس بارے لب کشائی کو تیار نہیں۔ کراچی سے صوبائی وزیر کتنے ہیں یہ سب کو معلوم ہے لیکن دولہا میاں کون ہے ہر کوئی ایک دوسرے سے پوچھ رہا ہے۔ کیا آپ میں سے کوئی ہے جس کو ساری خبر ہو؟جہاں حریم شاہ کے بہت سے مداح ان کی مبینہ شادی کی خبر سن کر خوش تھے وہیں کچھ ایسی خواتین بھی تھیں جو ان کے اس بیان کہ ’ان کے شوہر اپنی پہلی بیوی کو راضی کر لیں پھر ان شادی کے بارے میں سب کو بتایا جائے گا‘، پر برہمی کا اظہار کرتی نظر آئیں۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قوانین میں دوسری شادی کے لیے پہلے بیوی کی اجازت لازمی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسری شادی کر کے پہلی بیوی کو اس بارے میں آگاہ کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں