عرب ملک اور اسرائیلی فلم اداروں کے درمیان معاہدہ، علاقائی فلم فیسٹیول کی منصوبہ بندی، معاملات کہاں تک جائیں گے؟

ابوظہبی (این این آئی)متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کرکے اس سے باہمی تعلقات استوار کرنے کا اعلان کرکے دنیا کو حیران کردیا تھا۔یو اے ای نے یہ حیران کن اقدام 15 اگست کو اٹھایا تھا اور بعد ازاں 29 اگست کو متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنا اسرائیل کا بائیکاٹ

کرنے والا قانون منسوخ کردیا تھا۔متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کے بعد اب دونوں ممالک کے فلمی اداروں کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔ جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق ابو ظبی فلم کمیشن، اسرائیل فلم فنڈ اور یروشلم سیم اسپیگل فلم اینڈ ٹیلی ویژن اسکول نے فلم کی ٹریننگ اور پروڈکشن کے لیے معاہدہ کیا ہے۔معاہدے میں متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی اور اسرائیل میں سالانہ علاقائی فلم فیسٹیول کی منصوبہ بندی شامل ہے۔اس معاہدے کے تحت دونوں فریقین، کئی ماہ کی مدت تک دونوں ممالک کے فلم سازوں کے لیے تربیتی پروگرامز کا انعقاد کریں گے جس کا اختتام ابو ظبی-اسرائیل فلم اینڈ ٹیلی ویژن کو-پروڈکشنز کی صورت میں ہوسکتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ انٹرنشینل فلم لیب میں پہلی مرتبہ اماراتی فلم سازوں کی نمائندگی ہوگی اور سالانہ فلم لیب کمپیٹیشن میں کے 2021 کے ایڈیشن میں یو اے ای کے ایک ہدایت کو جیوری میں حصہ لینے کی دعوت دی جائے گی۔اس سے قبل پہلی بار ایک اسرائیلی ماڈل متحدہ عرب امارات پہنچیں اور وہاں انہوں نے اماراتی نژاد روسی ماڈل کے ساتھ فوٹوشوٹ بھی کروایا تھا۔خواتین کے زیر جامہ بنانے والے اسرائیلی برانڈ (فکس) کی تشہیر کے لیے اسرائیلی ماڈل مے ٹیگر فوٹو شوٹ کے لیے دبئی پہنچی تھیں۔رپورٹ کے مطابق مے ٹیگر نے متحدہ عرب امارات کی رہائشی روسی نژاد ماڈل انستاسیا کے ساتھ مل کر دبئی کے صحرا میں خواتین کیلباس کا فوٹو شوٹ کروایا تھا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں