مہوش حیات نے اب تک بالی وڈ میں کام کیوں نہیں کیا؟وجہ بتا دی

کراچی(پی این آئی)پاکستان فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کی مقبول ترین اداکارہ مہوش حیات نے بالی وڈ میں کام نہ کرنےکی وجہ بتادی۔تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی اداکارہ مہوش حیات سوشل میڈیا پر بھی مختلف موضوعات پر اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئےنظر آتی ہیں جب کہ اداکارہ نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے (بی

بی سی) کے اینجیلینا جولی کے شو میں انٹرویو بھی دیا ہے جوکہ جلد نشر ہوگا۔اب حال ہی میں مہوش حیات نے ایک ویب شو میں انٹرویو دیا جس دوران میزبان نے ان سے بالی وڈ میں کام نہ کرنے کی وجہ پوچھی۔میزبان کے سوال کے جواب میں مہوش حیات نے کہا کہ ’مجھے پاکستان میں پہلے ہی اتنا معیاری کام مل رہا تھا کہ مجھے بالی وڈ میں کام کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوئی‘۔انہوں نےمزید کہا کہ ’مجھے اپنے ملک سے ہی بے شمار عزت ملتی ہے، میرے لیے سب سے ضروری عزتِ نفس ہے، جب آپ بالی وڈ میں کام کرتے ہیں تو وہاں کوئی عزت نفس نہیں ہوتی۔مہوش حیات کا کہنا تھا کہ ’بالی وڈ میں کام کرنے کے بعد آپ وہاں اپنی فلموں کے پریمئیرز میں شرکت نہیں کرسکتے تو جہاں عزتِ نفس نہ ہو اور صرف پیسہ اور شہرت ہو میرے لیے یہ بالکل اہمیت نہیں رکھتا‘۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close