نوکری حاصل کرنے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر، بھرتیوں کے بارے میں بارے بڑا فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی براہِ راست بھرتی کے دوران عمر کی رعایت کے لیے دائر کی گئی

اسی سے زائد درخواستیں خارج کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عمر میں نرمی دینا حکومت کا پالیسی معاملہ ہے، جس میں عدالت مداخلت نہیں کر سکتی۔ جسٹس راحیل کامران کے چھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا کہ مقررہ عمر کی حد قانونی و انتظامی اصولوں کے مطابق ہے اور فریش بھرتی کے لیے کم عمر اور مکمل جسمانی فٹنس ضروری ہیں، جو پولیس کی کارکردگی کے لیے ناگزیر ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ سول سرونٹ قانون کے تحت عمر میں رعایت کا اطلاق پولیس فورس پر نہیں ہوتا اور ماضی میں بھی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار امتیازی سلوک یا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہ کر سکے، اس لیے ان کا مؤقف ناقابلِ قبول ہے اور عدالت صرف قانون پر عملدرآمد کی پابند ہے، پالیسی سازی اس کا اختیار نہیں۔ یہ فیصلہ آئندہ پولیس بھرتیوں میں عمر کی رعایت سے متعلق عدالتی نظیر کے طور پر استعمال ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close