ہفتے کے روز پالما ڈی میورکا ایئرپورٹ (پی ایم آئی) پر اس وقت افرا تفری مچ گئی جب مانچسٹر جانے والی رائنا ایئر کی پرواز میں آگ کا الارم بجنے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ ٹیک آف کے لیے تیار تھا۔
ذرائع کے مطابق، کم از کم 18 مسافر اس وقت زخمی ہو گئے جب وہ خوف کے مارے طیارے کے وِنگ سے نیچے چھلانگ لگا بیٹھے۔ ان میں سے 6 افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ باقی زخمیوں کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔
ایئرپورٹ کی ایمرجنسی سروسز کو فوراً الرٹ کیا گیا۔ چار ایمبولینسز، جن میں دو بیسک لائف سپورٹ اور دو ایڈوانس یونٹس شامل تھیں، جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ ایئرپورٹ کے فائر فائٹرز اور سول گارڈ بھی امدادی کارروائیوں میں شامل ہو گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اس واقعے کے دوران صورتحال انتہائی کشیدہ تھی۔ کچھ مسافروں نے گھبراہٹ میں ایمرجنسی دروازے کھولے، طیارے کے ونگ پر چڑھے اور نیچے جمپ کر گئے۔ کچھ افراد نے ایمرجنسی سلائیڈز کا استعمال کیا جبکہ کئی نے خطرناک انداز میں براہِ راست زمین پر چھلانگ لگا دی۔
واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں جن میں مسافروں کو خوف و ہراس میں طیارے سے باہر نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد میں ایئرلائن نے تصدیق کی کہ آگ کا الرٹ دراصل غلطی سے چلا تھا، اور طیارے میں کوئی آگ نہیں لگی تھی۔ ترجمان کے مطابق، ’مسافروں کو ایمرجنسی سلائیڈز کے ذریعے طیارے سے اتارا گیا اور واپس ٹرمینل پہنچایا گیا۔ پرواز کو ٹیک آف سے قبل ہی روک دیا گیا تھا۔‘
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب حالیہ دنوں میں دنیا بھر میں مختلف ایئرلائنز کو فنی خرابیوں، ہنگامی لینڈنگ اور دیگر سکیورٹی مسائل کا سامنا رہا ہے، جس سے فضائی سفر کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
اگرچہ یہ الرٹ جھوٹا ثابت ہوا، لیکن اس واقعے نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں مؤثر کمیونیکیشن اور حفاظتی اقدامات کس قدر ضروری ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں