ملک میں 12 ہزار گاڑیاں پھنس گئیں

 

نئی نہروں کے خلاف سندھ میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے معیشت کا پہیہ رک گیا، ببرلوبائی پاس پر دھرنے کی وجہ سے پنجاب اور دیگر صوبوں سے آنے والی 12 ہزار گاڑیاں قومی شاہراہ پر پھنس گئیں، ایک ہزار کمرشل گاڑیاں اور 2 ہزار 500 آئل ٹینکرز پھنس گئے، جس کے باعث سندھ ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کو راشن و خوراک کی فراہمی خطرے میں پڑچکی ہے۔

سندھ میں احتجاجی دھرنوں کاسلسلہ نہ تھم سکا، خیرپور ببرلوبائی پاس پر وکلابرادری کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری رہا۔ گھوٹکی اور پنوعاقل میں احتجاج کے باعث پیٹرول بحران پیدا ہوگیا جبکہ ڈہرکی میں قومی شاہراہ پر مظاہرین نے پنجاب جانے والے ٹرک روک لیے۔

ٹھٹھہ میں مکلی اور گھارو کے 2مختلف شاہراہوں پرمظاہرین سڑکوں پر آگئے، قمبر شہداد کوٹ میں مرکزی شاہراہ پر سندھ، بلوچستان کے درمیان ٹریفک معطل ہوگئی، جس کے باعث گاڑیوں میں موجود سبزیاں خراب ہوگئی ہیں، جن گاڑیوں میں مویشی لدے ہیں ان کے ڈرائیور شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔

اس صورتحال کا فائدہ ہوٹل مالکان کو ہوا ہے ڈرائیور کو کھانا من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close