’احتجاج ختم نہ کیا تو۔۔۔!!! ہڑتال کرنیوالے اساتذہ کو بڑی دھمکی دیدی گئی

خیبر پختونخوا پرائمری سکول ٹیچرز کی ہڑتال کے باعث صوبے کے 26 ہزار پرائمری سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔
خیبر پختونخوا کے پرائمری سکولوں کے اساتذہ نے سکیل اپ گریڈیشن کے مطالبے کی منظوری کے لیے ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جس کے باعث گذشتہ تین روز سے صوبے کے تمام پرائمری سکولوں کو تالے لگا دیے گئے ہیں۔

محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے مطابق ایک لاکھ سے زائد پرائمری سکولوں کے اساتذہ احتجاج پر ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے 26 ہزار سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔

آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عزیز اللہ نے بتایا کہ اساتذہ کی ون سٹیپ پروموشن کا نہ صرف وعدہ ہوا تھا بلکہ پی ٹی آئی کی گذشتہ حکومت میں کابینہ نے اس کی منظوری بھی دی تھی۔

ان کے مطابق دو سال گزرنے کے باوجود اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ پرائمری سکولوں کے اساتذہ سکیل 12 پر بھرتی ہوتے ہیں جو کہ پروموشن کی منظوری کے بعد بنیادی سکیل 14 پر بھرتی کیے جائیں گے۔

ایپٹا کے صدر نے کہا کہ سکولوں کی بندش کی ذمہ دار حکومت ہے۔ ہمارا بڑا مطالبہ یہی ہے جو اگر حکومت مان لے تو ہم سکول کھول دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے جلد ہماری وزیراعلٰی سے ملاقات متوقع ہے جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے ہڑتال پر جانے والے اساتذہ کو معطل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے 16 اکتوبر کو تمام ضلعی ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیجا گیا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ سکولوں کو تالہ لگانے اور احتجاج کرنے والے اساتذہ کو معطل کرکے انکوائری شروع کی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں