پرتشدد احتجاج، پنجاب میں گرفتار افراد کی تعداد کتنے ہزار ہو گئی؟

لاہور(آئی این پی) سرکاری و نجی اداروں پر حملوں اور توڑ پھوڑ میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 2 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد نجی و سرکاری اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ اور تشدد میں ملوث شرپسند عناصر کی گرفتاریوں کا عمل جاری ہے۔پنجاب پولیس نے بتایا کہ اب تک گرفتار ہونے والے افراد کی تعداد 2894 تک پہنچ گئی ہے۔پولیس کے مطابق شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 152پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے جبکہ پولیس کے زیر استعمال 74 گاڑیوں کو نذر آتش اور پولیس اسٹیشنز و دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

آئی جی پنجاب کے مطابق جلا گھیرا،تشدد اور نجی و سرکاری املاک نذر آتش کرنے والے شرپسند عناصر کو بہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ادھر جناح ہاس پر حملے، توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا میں ملوث 900 افراد کی شناخت تصاویر، ویڈیو اور سوشل میڈیا اکانٹس کی مدد سے کرلی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیف سٹیز اتھارٹی نے تمام تر ویڈیوز ، تصاویر اور لوکیشنز قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کیں ، سی ٹی ڈی حکام نے سوشل میڈیا اکانٹس ٹریکنگ کی مدد سے تین سو شرپسندوں کے کوائف اکٹھے کرلیے جن کی نگرانی کا عمل مزید تیز کردیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ جناح ہاس حملہ کیس کی تحقیقات پر وزیر اعظم پاکستان کو آج بریفنگ دی جائے گی جبکہ ملزمان کی جلد گرفتاری کے لیے جیوفینسنگ کا عمل بھی شروع کردیا گیا اور نو مئی کی تمام مشتبہ کالز کو شارٹ لسٹ کرکے کالرز کو شامل تفتیش کیا جارہا ہے۔دوسری جانب گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے دفاعی اداروں پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی جرنیل سے غلطی ہو تو یہ مطلب ہرگز نہیں کہ سارا ادارہ غلط ہے ، آئین اور قانون کی بالا دستی میں پاکستان کی بالا دستی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close