چترال(گل حماد فاروقی) کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کے تحت دنین لشٹ کے مقام پر شجرکاری مہم کا بہت بڑا پروگرام منعقد ہوا اس موقع پرشجرکاری اور درختوں کے فوائد پر اظہار حیال بھی کیا گیا پودے لگانے کے ساتھ ساتھ مفت پودے بھی تقسیم ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل فارسٹ آفیسر احمد جلال
نے شرکاء سے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ملک میں دس ارب پودے لگانے کا اعلان کیا ہے جس سے ملک میں جنگلات کی کمی پر قابو پایا جائے گا۔ دنیا میں ایسے ممالک بھی موجود ہیں جہاں اسی فی صد سے بھی زیادہ جنگلات کی شرح ہے جن کی بدولت آج ہم تازہ آکسیجن حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے درخت کاٹ کر پیسہ حاصل کیا جاتا تھا ابھی پودے لگا کر کاربن کے حساب سے ان درختوں پر پیسے ملتے ہیں۔ دیگر مقررین نے کہا کہ گرین ہاؤس گیس اور دیگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے جنگلات کا شرح بڑھانا چاہئے۔ ماہرین نے کہا کہ یہ درخت ہمارے دوست ہیں یہ نہ صرف ہمیں تازہ آکسیجن فراہم کرتے ہیں بلکہ قدرتی آفات کی شرح کم کرنے میں ان کی بڑی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت اگانہ نہ صرف ہمیں دنیاوی فائدہ دیتا ہے بلکہ ہمارے مذہب کا بھی حصہ ہے اور اسلامی تعلیمات میں بھی درخت لگانے پر زور دیا گیا ہے اور اسے صدقہ جاریہ قراردیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ چترال میں کھانا پکانے اور خود کو گرم رکھنے کیلئے تمام لوگ جلانے کی لکڑی استعمال کرتے ہیں پچھلے حکومت میں چترال کے محتلف مقامات میں ایل پی جی گیس کیلئے زمین خریدی گئی تھی مگر اس پر کام نہیں ہوا اگر حکومت چترال میں گیس پلانٹ لگائے تو کافی حد تک جنگلات بچ سکتا ہے اور لوگ لکڑی کی بجائے گیس جلایں گے۔ خطیب شاہی مسجد مولانا
خلیق الزمان نے سلامی نقطہ نظر سے پودوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اسے صدقہ جاریہ احادیث سے ثابت کیا۔ان درختوں سے جتنے بھی لوگ یا دیگر مخلوق فائدہ لیں گے اس کے لگانے والے کو مسلسل ثواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی درخت سے کوئی پھل چوری کرکے بھی کھال لے تب بھی اس کے لگانے والے کو ثواب ملے گا۔ پروگرام میں مہمانوں کو سووینئر بھی پیش کئے گئے۔ بعد میں مہمان حصوصی اور دیگر مہمانوں نے پودے بھی لگائے اور لوگوں میں مفت پودے بھی تقسیم کئے۔ تقریب میں وی سی سی دنین کے صدر فضل الرحمان کی خدمات کو نہایت سراہا گیا جن کی کوششوں سے دنین کے پہاڑی علاقے میں چھ ہزار پودے لگائے گئے ہیں۔ تقریب میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس، اسسٹنٹ ڈائیریکٹر انٹیلی جنس بیورو، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر، صدر تاجر یونین، سیکرٹری گوڈ گورننس،اسسٹنٹ ڈائریکٹر نان ٹمبر فارسٹ، ڈی ایف او وایلڈ لایف، ڈی ایف ایم چترال اور دیگر محکموں کے سربراہان کے علاوہ عوام نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں