سردار عتیق احمد خان کا مہجوئی میں صحافی سید عتیق گردیزی کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار

مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے گزشتہ روز مظفرآباد میں مصروف ترین دن گزارہ۔ تفصیلات کے مطابق قائد مسلم کانفرنس نے مجہوئی میں سینئرصحافی سید عتیق گردیزی کی وفات پر ان کے گھر جا کر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ

خوانی کی۔اس موقع پر قائدمسلم کانفرنس نے کہاکہ سید عتیق گردیزی ایک کہنہ مشق صحافی تھے۔ مرحوم نے کشمیر کی آزادی،ملکی مسائل کو اپنے قلم کے ذریعے اجاگر کیا۔ان کی وفات سے شعبہ صحافت میں پیدا ہونے والا خلا کبھی پر نہیں ہوسکتا۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔دریں اثناء قائدمسلم کانفرنس نے مہاجرکیمپ مانکپیاں میں جا کر مسلم کانفرنس مجلس عاملہ کے ممبر سردار لیاقت اعوان کی وفات پر ان کے بیٹے اشتیاق اعوان اور دیگر عزیز واقارب سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔۔۔۔ سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی تبدیل کیوں کرنی پڑی؟ مولانا فضل الرحمٰن نے تسلیم کر لیاکراچی (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی تبدیل کرنا پڑتی ہے، سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی تبدیل کرنا پڑی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم سے 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا کہا تھا۔ استعفیٰ نہ آنے کی صورت میں لانگ مارچ کا فیصلہ کیا گیا ہے، لانگ مارچ سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، لانگ مارچ کے بعد دیکھیں گے کہ کیا صورتحال ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کےحوالےسےحکومت

عدالت گئی، ایسےموقع پرآرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے۔ ان کے لوگ ووٹ نہیں دینا چاہتے اس لیے شو آف ہینڈ کی بات ہورہی ہے۔ سینیٹ انتخابات کو مذاق بنا دیا گیا ہے اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے صرف پلان تبدیل کیا ہے موقف نہیں، پسپائی تب ہوتی ہے جب آپ اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن کے دعوے نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچا دی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی ، اس پردعائےخیر بھی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسمبلی کوتسلیم نہیںکرتے ، اپوزیشن سے کچھ کوتاہیاں ہوئی ہیں لیکن ہم لانگ مارچ میں آئیں گے اوردھرنا دیں گے ، ایسا نہیں ہوگا کہ ہم لانگ مارچ میں آئیں اورچلے جائیں ہم وہاں بیٹھیں گے ، لانگ مارچ میں مطالبہ کرینگےیہ حکومت قابل قبول نہیں، نئے انتخابات کرائےجائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں