وانا (قسمت اللہ وزیر ) جنوبی وزیرستان وانا میں لوگوں نے احساس پروگرام کے طریقہ کار کےخلاف رستم بازار وانا میں احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان میں احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو اگرچہ ایک طرف پیسے دیے جارہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے دوسری طرف وانا میں نیٹ نہ ہونے
کی وجہ سے لوگ پریشانی سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رستم بازار وانا میں احساس پروگرام کے پرانا آفس موجود ہے لیکن وانا میں وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے باوجود انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے بند ہے، یہ وزیرستان لوگوں کے ساتھ سراسرظلم اور ناانصافی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پیسے رستم بازار وانا کے فرید نامی شخص کے دوکان پر دے رہا ہے، اس دوکان پر عورتوں کو لانا پوری پشتون قوم کو بےغزتی و رسوائی کے دھانے پر کھڑے ہونے کے مترادف ہیں ۔ مظاہرین کا مذید کہنا تھا کہ وانا کے مین بازار میں احمدزئی وزیر کے عورتوں کو رجسٹریشن کرنا مشکل ہیں۔ اورحکومت عوامی مسائل کو حل کرنے کی بجائے مزید مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ احساس پروگرام کے پرانا آفس کو نیٹ ورک کاسہولت دیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل جائے۔ وانا سٹی پولیس کے ایس ایچ او نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی، مذاکرات میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سابق امیدوار قومی اسمبلی آیاز وزیر بھی موجود تھے۔ مذاکرات اس بات پر اتفاق ہوا، کہ احساس پروگرام کے نمائندے اور مظاہرین کے نمائندے کو اکٹھے بیٹھا کر اس کا حل نکالیں گے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں