موسمیاتی تبدیلی، چلغوزے کی پیداوار میں 30 فیصد کمی کا خدشہ

وانا (قسمت اللہ وزیر ) صوبہ خیبر پختونخوا کا قبائلی علاقہ وزیرستان چلغوزے کی پیداور کیلئے مشہور ہیں اور محکمہ جنگلات کے مطابق ایشیا بھر میں چلغوزے کا سب سے بڑا باغ وزیرستان میں واقع ہے جہاں سے ہر سال اربوں روپے کے چلغوزے اندرون ملک اور بیرون ملک بھیجے جاتے ہیں۔ شمالی اور جنوبی

وزیرستان میں چلغوزے کے علاوہ اخروٹ اور زیتون کے باغات بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔ تاہم حالیہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث بارشیں اور برف باری کم ہونے کی وجہ سے چلغوزہ کی پیداوار میں 30 فیصد اور دیگر سبزی و میوہ جات میں 20 فیصد کم آسکتی ہے۔ محکمہ جنگلات وانا کے مطابق اس سال موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسم سرما میں بارشیں اور برفباری پچھلے سالوں کی نسبت انتہائی کم ہوئی جس سے چلغوزہ ودیگر سبزی ومیواجات کے فصل کی پیداوار بھی کم ہوگی.۔۔۔۔ محکمہ جنگلات وانا کے اندازے کے مطابق بارشیں اور برفباری نہ ہونے کی وجہ سے چلغوزہ کی پیداوار میں 30 فیصد اور سیب،الوچہ،خوبانی اور سبزیوں کی مد میں پچھلے سالوں سے پیداوار میں 20 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے کیونکہ موسم سرما میں بارشیں ،برفباری اور ٹھنڈ نہ ہونے سے مذکورہ فصلوں پر مختلف قسم کے بیماریاں لگ جاتی ہے جس سے مذکورہ فصل بری طرح متاثر ہوجاتی ہیں۔زراعت سے وابستہ عبدلامین نے کہاکہ موسم سرما میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زراعت کے علاوہ چراگاہیں بھی مختلف بیماریوں کے شکار ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیرزمین پانی جو ہم پینے اور زراعت کے لیے استعمال کرتے ہیں روز بروز گرتی جارہی ہیں اگر حکومت

نے بروقت اقدامات نہیں اٹھائے تو آئندہ چند سالوں میں ضلع جنوبی وزیرستان زراعت اورجنگلات کی مد میں بہت پیچھے رہ جائے گا اور غربت میں اضافہ ہوگا۔۔۔۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے پلیٹ فارم سے تمام سرکاری ملازمین کا احتجاجی جلسہ۔ چترال(گل حماد فاروقی) آل گورنمنٹ ایمپلایز گرینڈ الائنس کے پلیٹ فارم سے تمام سرکاری ملازمین کا اپنے حقوق کے حصول کیلئے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول کے سامنے احتجاجی جلسہ اور مظاہرہ منعقد ہوا۔ جلسہ کی صدارت AGEGA لوئیر چ ترال کے صدر امیر الملک نے کیا جبکہ پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر جمال الدین اور دیگر عہدہ داران بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ اس احتجاجی مظاہرے میں تمام قائدین کی طرف سے مشترکہ فیصلہ کیا گیا کہ اب حکومت کے ساتھ مذاکرات کا کھیل نہیں کھیلا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں