وانا (قسمت اللہ وزیر) ضلع جنوبی وزیرستان کے فنڈز سے ضلع ٹانک میں دفاتر بن رہے ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ معلوم نہیں یہ کیا ہو رہاہے۔ اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما و سابق امیدوار قومی اسمبلی امان اللہ وزیر نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع جنوبی وزیرستان کا ڈی سی آفس بشمول
کئی محکمے وزیرستان سے سینکڑوں کلومیٹر دور کسی اور علاقے ضلع ٹانک میں لش پش کش سے کام چلا رہے ہیں معلوم نہیں ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقہ، لدھا، مکین بدر سرا روغہ چگمالائی خیسور شکئی وانا، آنگور آڈا گل کچ زرمیلن توئی خلہ سپین تنائی آسمان مانزہ مولے خان سرائے، کوٹکائی وغیرہ بلیو ٹوتھ، وائی فائی یا واٹس ایپ کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر تحصیل سب ڈویژن کا سارا عملہ اپنے اپنے علاقوں کو شفٹ ہونا چاہئے۔ بلا تعصب و تفریق کے کہہ رہا ہوں جرم ہوگی کالوتائی ور ژام چنہ میں پیشی ہوگی، ضلع ٹانک میں ! یار یہ کس زمانے میں جی رہے ہیں اب تو کافی تبدیلیاں ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اقتدار پر براجمان ذمہ داران سے کہنا چاہتا ہوں، کہ اگر سر کی امن ہوں، تو ایک سوال پوچھ لوں؟ ویسے پوچھنا یہ تھا، کہ آپ لوگوں نے قبائلی علاقہ جات کو اس لئے صوبے میں ضم کیا تھا، کہ قبائلی عوام کو قومی دھارے میں شامل کرکے ان کو پاکستان کے دیگر شہریوں کے برابر درجہ کے شہری بنایا جاسکے، لیکن ہوا یہ کہ خواب سہانے اورمطلب الٹا، انہوں نے کہا کہ سوال یہ پوچھنا تھا، کہ کیا ضلع جنوبی وزیرستان کے فنڈز ضلع ٹانک میں کیوں استعمال ہو رہے ہیں، وہاں پر وزیرستانیوں کے فنڈز سے تعمیرات کیوں ہو رہی ہیں، کیا یہ سازش ہے، یا کوئی خاص منصوبہ بندی، کیا وزیرستانیوں کو یتیم یا لاوارث سمجھا گیا ہے، اگر
نہیں تو ایوان اقتدار میں کیا کوئی ایک بندہ بھی سچ بولنے والا نہیں، کہ یہ زیادتی کیوں ہورہی ہے، ہمارا تو خیال تھا، کہ قبائلی اضلاع کو ضم ہونے کے بعد، مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کے تمام ستون اپنے ضلع جنوبی وزیرستان منتقل ہوجائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ ضلع جنوبی وزیرستان کا جوڈیشل کمپلیکس کا بنیادانضمام کے بعد ضلع ٹانک میں رکھا گیا، انصاف فراہم کرنے والے تمام ججز (منصف)ضلع ٹانک میں بیٹھ گئے، اس کے علاؤہ جنوبی وزیرستان کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اور لوگوں کو سہولت بہم پہچانے والے دفاترضلع ٹانک میں ہیں، تو کیا، ان دفاتر سے وزیرستان کے لوگ استفادہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خداراہ اگر مملکت خداد پاکستان ایک فلاحی اسلامی ریاست ہے، تو ایوان اقتدار پر براجمان اور دیگر اعلی حکام وزیرستانیوں کے ساتھ مزید ذیادتی نہ کریں، ان کے فنڈز اور ان کے تمام دفاتر جنوبی وزیرستان منتقل کی جائے،ا ور مزید تعمیرات سے تمام محکموں کو ضلع ٹانک میں غیر قانونی تعمیرات سے روکیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں