پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین، آئیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن نے آئیسکو میں نجی شعبے سے سربراہ کی تعیناتی مسترد کر دی

راولپنڈی(پی این آئی) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) اور آئیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں نجی شعبے سے سربراہ کی تعیناتی کی کوششو ں کو غیردانشمندانہ قرار دیتے ہوئے اس حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ ملازمین اور انجینئرز کی نمائندہ

تنظیموں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واپڈا سی بی اے کے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل، وائس چیئرمین طارق نیازی اور انجینئرز ایسوسی ایشن کے صدر ایکسین محسن رضا گیلانی اور جنرل سیکرٹری آغا فاروق احمد نے کہا کہ آئیسکو اپنے ہنرمند افسران اور محنتی و جفاکش کارکنان کی بدولت پاکستان کی نمبر ون کمپنی ہے جس میں اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل جنرل منیجرز اور چیف انجینئرز موجود ہیں لیکن حیرت ہے کہ حکومت کمپنی کے تجربہ کار افسران کو نظرانداز کر کے باہر سے چیف ایگزیکٹو آفیسر لانے کیلئے اشتہار شائع کروا رہی ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اشتہار میں اسامی کی شرائط اہلیت میں الیکٹریکل انجینئرنگ کے علاوہ دیگر تعلیمی قابلیت بھی شامل ہے جبکہ اسامی کیلئے عمر کی بالائی حد کا ذکر بھی موجود نہیں جس کا ایک ہی مقصد ہے کہ حکومت اپنے منظور نظر افراد کو نوازنا اور پھر آگے چل کر اس منافع بخش ڈسٹری بیوشن کمپنی کی نجکاری کے آئی ایم ایف کے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نمبر ون ڈسٹری بیوشن کمپنی کو کراچی الیکٹرک کی طرح کسی نجی سیٹھ کے ہاتھوں کسی صورت بھی تباہ نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس ضمن میں پرائیویٹ سی ای او کی تقرری کی ہر کوشش کی

شدید مزاحمت کی جائے گی۔ ملازمین اور انجینئرز کے راہنمائوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئیسکو میں پرائیویٹ سی ای او کی اسامی کیلئے شائع شدہ اشتہار واپس لیا جائے اور کمپنی کے اندر موجود تجربہ کار اور پیشہ ورانہ مہارت والے ہنرمند افسران میں سے کمپنی سربراہ مقرر کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں