راولپنڈی (پی این آئی) واپڈا کے ایک لاکھ پچاس ہزار ملازمین نے گذشتہ روز آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کی اپیل پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری، مہنگائی و بیروزگاری اور آئی ایم کی ایما پر حکومت کے دیگر مزدور دشمن اقدامات کیخلاف ملک کے تمام بڑے شہروں میں جلسے
جلوسوں، ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا۔ راولپنڈی میں آئیسکو اسلام آباد ریجن کے سینکڑوں ملازمین نے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل اور وائس چیئرمین طارق نیازی کی قیادت میں پریس کلب لیاقت باغ سے مریڑ حسن تک پرامن احتجاجی ریلی نکالی ریلی کے شرکاء ملک میں آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی و بیروزگاری، اشیائے صرف کی نایابی، نجکاری، ملازمین کی تنخواہوں میں عدم اضافے، حکومت کی مزدور کش پالیسیوں اور واپڈا ملازمین و محنت کش طبقے کو درپیش دیگر مشکلات کیخلاف نعرے بازی کر رہے تھے مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر نجکاری، مہنگائی، بیروزگاری کے خلاف اور ملازمین کے مطالبات کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔ مری روڈ پر مظاہرین سے خطاب کے دوران جاوید اقبال بلوچ، حاجی ظاہر گل، طارق نیازی اور دیگر راہنمائوں نے آئیسکو اور واپڈا کی دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مجوزہ نجکاری اور حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کی مشکلات کم کرنے کے بجائے ان میں اضافہ کر رہی ہے، ہر پندرہ دن بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے، اشیائے صرف پہنچ سے دور اور مہنگائی بے لگام ہو چکی ہے جس سے تنخواہ دار اور محنت کش طبقہ اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے، نجکاری
کے نام پر اداروں کو تباہ اور لوگوں کو بیروزگار کیا جا رہا ہے اور ستم بالائے ستم یہ کہ موجودہ حکومت نے تاریخ میں پہلی مرتبہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا اس کے برعکس مراعات کم کی جا رہی ہیں۔ مزدور راہنمائوں نے خبردار کیا کہ آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر ملک میں تنخواہ دار اور مزدور و محنت کش طبقہ کیلئے عرصہ حیات تنگ کرنے والی پی ٹی آئی حکومت نوشتہ دیوار پڑھے اور خیبر سے خنجراب تک قریہ قریہ سراپا احتجاج ستم رسیدہ عوام کی آواز پر کان دھرے۔ محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا مجوزہ منصوبہ تباہی و بربادی کا منصوبہ ہے حکومت کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی اور نجی بجلی گھروں کے مالک سیٹھوں کی کارستانیوں سے سبق سیکھے ورنہ بجلی عام آدمی کی دسترس سے باہر اور زراعت و صنعت مفلوج ہو جائے گی۔ جاوید بلوچ نے آئیسکو میں پرائیویٹ سربراہ کی تقرری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں پرائیویٹ سی ای او لگانے کی کوشش کی گئی تو آئیسکو ہیڈ کوارٹر کو تالے لگا دیئے جائیں گے آئیسکو کو پاکستان کی نمبر ون کمپنی بنانے میں میں ہمارے کارکنوں کا خون شامل ہے اسے کسی نجی سیٹھ کے ہاتھوں تباہ نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی نجکاری ہونے دیں گے اگر قومی ادارے کو بیچنے کی کوشش کی گئی تو وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر سمیت حکمرانوں
کے محلات کی بجلی بند کردیں گے۔ ریلی میں ریجنل وائس چیئرمین آفتاب رفیق، ملک محمد اشفاق، ڈپٹی چیئرمین محمد عمران خان، ڈپٹی جنرل سیکرٹری خالد محمود مغل، ریجنل سیکرٹری انفارمیشن سجاد حسین ساجد، ملک قمر فاروق کلیامی، سردار زاہد، ثمر حسین بخاری، شمس العارفین، سردار وقار احمد خان، چوہدری محمد قاسم، انار گل، راشد علی خان، گل نواز خٹک، ملک عبدالقادر، ملک خالد محمود، عاصم رضا جعفری، تصویر حسین زیدی اور دیگر عہدیداران سمیت سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ پریس کلب کے سامنے جلسے کے بعد مظاہرین ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ کی قیادت میں مارچ کرتے ہوئے مری روڈ پر آگئے جہاں سے مریڑ حسن تک انہوں نے پرامن احتجاجی ریلی نکالی۔ آئیسکو کمپلیکس پہنچ کر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں