آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت میں فی من 530 روپے اضافے اور محکمہ برقیات کی طرف سے غیر معیاری میٹرز کی تنصیب کے خلاف پونچھ میں شٹر ڈاؤن، پہیہ جام ہڑتال

راولاکوٹ (آصف اشرف) آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت میں فی من 530 روپے اضافے اور صارفین کے بجلی میٹر تبدیل کر کے محکمہ برقیات کی طرف سے از خود غیر معیاری اور ناقص میٹرز کی تنصیب اور مہنگائی کے خلاف پونچھ میں جاری شٹر ڈاؤن او ر پہیہ جام ہڑتال۔ نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ پاکستان سے آزاد

کشمیر کو ملانے والے آزاد پتن پل اور ٹائیں پل پر دھرنے آزاد پتن اور ٹائیں پل پر دھرنوں کی وجہ سے آزاد کشمیر اور راولپنڈی کے درمیان رابطہ منقطع رہا۔ پاکستان کے ساتھ مظفرآباد سمیت پونچھ ڈویژن بھر میں ٹریفک نہ چلی۔پولیس کی طرف سے ٹائیں اور آزاد پتن کے پلوں کے گھیراو کے بعد پلندری اور پونچھ کے لوگوں نے متبادل مقامات سے بڑی بڑی روکاٹوں کے ذریعے ٹریفک بند کر دی راولاکوٹ شہر میں تاجروں نے رضاکارانہ شٹر ڈاون کرکے محنت کش دوستی کا ثبوت دیا اور انتظامیہ کی طرف سے کاروباور کھولنے اور تحفظ دیے جانے کی پیش کش مسترد کردی ۔ جلسہ کے بعد حکومت آزاد کشمیرسے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ اور کمشنر آفس پر قبضہ سمیت کسی بھی طرح کا سنگین اقدام اٹھانے کا بھی اعلان مظاہرین نے فاروق حید ر اور محکمہ خوراک کی بیورکریسی پر فلور ملز کے مالکان سے کمیشن کھانے کا الزام عائد کرتے کہا کہ جب آزاد کشمیر کی عوام کے لیے خریدی گئی گندم کا کوٹہ مارچ میں ختم ہونا تھا تو چار ماہ قبل اس کوٹہ کی گندم پاکستان میں بحران سے فائدہ اٹھا کر مہنگے داموں فروخت کی گئی۔ اور بھاری بھرمنافع کمایا اب آزادکشمیر میں نئی قیمت پر پاسکو سے گندم خریدی جاری ہے۔ اور نئے اضافی ریٹ کا بوجھ عوام پر ڈالا جار ہا ہے یہ بوجھ ملز مالککان کو برداشت کرنا چائیے فاروق حید

ر حکومت اگر ان سے کمیشن نہیں کھا رہی تو پھر اضافی قیمت کا بوجھ ان سے وصول کرئے اور ساتھ کڑی سزا کے طور پر ملز مالکان کے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔ ہزاروں افراد کی ریلی جب راولاکوٹ شہر میں امڈ آئی تو گلگت میں آٹا سبسڈی کے خاتمہ کے لیے چلنے والی تحریک کی یاد تازہ ہوگئی۔ تھوراڑ،منگ،علی سوجل،بنجوسہ،حسین کوٹ،ٹائیں، پانیولہ، داتوٹ، مجاہد آباد، چک، کھائی گلہ، چھوٹا گلہ اور گرد نواح کے بازار بند ریلیوں نے مقامی بازاروں میں جلسوں کے بعد شہر راولاکوٹ میں انسانوں کا سمندر امڈ آیا۔ حکومت پاکستان سے سبسڈی دے کر آٹے کی قیمتیں گلگت جتنی رکھنے اور آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ فری زون بنانے اور فاروق حیدر حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ ریلی میں،صغیر خان،، لیاقت حیات، سجاد خان، فاروق حسین صابر ملازمین لیڈر امتیاز خان بھی اظہاریکجہتی کے لیے شریک ہوئے ریلی کامیاب اور ہڑتال کیلئے عبدالحمید خان، گلباز خان، ارباب خان ایڈووکیٹ (تھوراڑ) ذوالفقار عارف توصیف عبدالخالق ساجد اعظم، یاسر ارشاد، شاہد شریف ابرار لطیف، احسن اسحاق، فاران مشتاق، ذوالفقار عرف بھٹو، بازار چوہدری کھائیگلہ فاروق خان، زبیر شریف، ساجد صادق، جاوید جان، عمران شان، عاصم اختر، سمیت ایکشن کمیٹیوں کے زعماء نے بھرپور کردار ادا کیا ان قائدین نے کہا کہ آٹے کی قیمت کے ساتھ آزاد کشمیر حکومت بجلی کے

میٹروں کی تنصیب کر کے غریبوں کو لوٹ مار کرنے کا فیصلہ بھی واپس لے۔ تمام پرانے میٹرز Test Meter کے ذریعے چیک کروائے جائیں جو میٹر صحیح چل رہے ہیں انہیں بحال رکھا جائے اور خراب میٹروں کی جگہ صارف کو اختیار دیا جائے کہ وہ خود مارکیٹ سے میٹر خریدی۔ محکمہ برقیات جو میٹر لوگوں کو دے رہا ہے وہ انتہائی ناقص اور ضرورت سے زیاد ہ بل دے رہے ہیں حکومت اس فیصلہ کو واپس لے۔ بدھ کو پونچھ میں شٹر ڈاؤن کے ساتھ پہیہ جام بھی ہوا۔ اس کے ساتھ صدر آزاد کشمیر مسعود احمد خان وزیر امور کشمیر امین گنڈا پور، اور ممبر پاکستان قومی اسمبلی، بیگم نورین ابراہیم سے مداخلت کی اپیل آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت، گلگت کی طرح سبسڈی دے کر وہاں جتنی رکھی جائے۔قیمتوں میں اضافہ کر کے فاروق حیدر حکومت نے غریبوں کو فاقوں پر مجبور کردیا مشتعل مظاہرین کا الزام شمالی کشمیر (گلگت) میں سب سٹی دینے اور آزاد کشمیر میں 200گنا قیمتوں میں اضافہ عوام نے رد کردیا۔اس سے پہلے کھائی گلہ میں قائم ایکشن کمیٹی کے سربراہ چوہدری فاروق، بن جونسہ میں قائم ایکشن کمیٹی کے سربراہ رشید خان، ابرار عظیم، عوامی ایکشن کمیٹی چھوٹا گلہ کے قائد،زائد رفیق ایڈووکیٹ، نذر کلیم، اظہر کاشر،عوامی ایکشن محازچک کے عامر شاہدکے قیادت میں ریلیاں نکالی گئیں۔ہوا کھائی گلہ، جنڈالی بن جونسہ، چھوٹا گلہ، حسین

کوٹ، چیک، اور گرد و نواح کے بازار مکمل بند رہے، ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی۔، دوسری طرف آزاد کشمیر کے سابق صدر محمد یعقوب خان راولاکوٹ سے منتخب ممبر اسمبلی حسن ابراہیم جے کے ایل ایف کے چیئر مین صغیر خان، جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر خالد محمود، سابق امیر اعجاز افضل سابق وزیرعابد حسین عابد، ٹرانسپورٹ یونین آزاد کشمیر کے سپریم ہیڈ ارشد خان، نیشنل عوامی پارٹی کے صدر لیاقت حیات، انجمن تاجران آزاد کشمیر کے صدر افتخار فیروز، سینئر نائب صدر تنویر خالق، اعجاز حنیف، عرفان اشتیاق اور نے بھی اس ہڑتال سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ، کیا ہے کہ فوری طور پر مطالبات حل کیے جائیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں