سردار عتیق احمد خان اور قائدین کی مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی گلنار اقبال اور عید انساء ایڈووکیٹ کے تایا کی وفات پر تعزیت

مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی مرکزی وائس چیئرپرسن گلنار اقبال اور عید انساء ایڈوکیٹ کے تایا کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پسماندگان کے دکھ میں برابر کے

شریک ہیں اور اللہ پاک سے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت کرے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔دریں اثنا مسلم کانفرنس کے صدر مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل محترمہ مہرالنسا، سینئر نائب صدر سردار الطاف حسین، ممبران اسمبلی سردار صغیر خان چغتائی، ملک محمد نواز، مسلم کانفرنس کے مرکزی چیف آرگنائزر دیوان علی خان چغتائی مرکزی چیئرمین یوتھ ونگ سردار عثمان علی خان, شمیم علی ملک، ضلع مظفرآباد کے صدر راجہ ثاقب مجید، میجر (ر) نصراللہ خان، چوہدری خضر حیات،سمیعہ ساجد راجا، میمونہ کیانی ایڈووکیٹ ریحانہ خان، افشاں سعید چوہدری، میر عتیق الرحمن سجاد انور عباسی، شہناز خان، میجر(ر) خضرالرحمان راجہ چیرمین ایکس سروس مین، شیخ مقصود،خواجہ محمدشفیق، افتخار رشید، کرنل(ر) عارف عباسی،شعبان آصف، اقبال انقلابی اور دیگر نے مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی مرکزی وائس چیئرپرسن گلنار اقبال اور عید انساء ایڈوکیٹ کے تایا کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات بلندی او ر پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔۔۔۔ اعظم ورسک میں پولیس فورس اور ضلعی انتظامیہ کی موجودگی میں دو قلعہ نما گھر مسمار کر دیے گئے وانا (قسمت اللہ وزیر )  ضلع جنوبی وزیرستان وانا کے علاقہ اعظم ورسک میں قومی

لشکر نے پولیس فورس اور ضلعی انتظامیہ کی موجودگی میں دو قلعہ نما گھر مسمار کردیے گئے۔ گھروں کی غیرقانونی مسماری کی سلسلے میں حالات کشیدہ، پولیس فورس اور قوم زلی خیل امنے سامنے، قوم نے لشکر بڑھ کر 4000 ہزار کردی۔ قوم کے مشران نے لشکرسے ہلکی اور بھاری ہتھیار طلب کرکے گھر کی مسماری کو لازمی قرار دیا۔ قوم کے سامنے پولیس بے بس ہوکر جائے وقوعہ سے بھاگ نکلے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز قومی لشکر نے اسسٹنٹ کمشنر وانا اور ڈی ایس پی پولیس انعام گنڈاپور کے موجودگی میں خون بادشاہ سرکی خیل کی گھر کو مسمار کردیا تھا ۔ اس بابت خون بادشاہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میرا گھر پولیس فورس اور اسسٹنٹ کمشنر وانا کے رضامندی پر مسمار ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ میرے گھر میں نقدی سمیت زیورات، سولر سیسٹم، پالنے کی قیمتی جانور و دیگر قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگئیں۔ جس سے لاکھوں کا نقصان ہوچکا۔ ڈی ایس پی انعام نے کہاکہ مزکورہ قوم فاٹا انضمام کے بعد قانونی کارروائی کررہاہے جس کا مطلب ہے کہ قوم حکومتی رٹ کو چیلنج کرتاہے انہوں کہا کہ 25 سرکردہ قومی مشران پر ایف آئی ار کٹ چکی ہیں مزید کاروائی کرینگے۔ دوسری جانب حکومت کی موجودگی میں قوم زلی خیل نے 2 گھر غیرقانونی مسمار کردیئے۔ جس میں ایک گھر حاجی محمد خان سالور خیل کی ہے دوسرا خون بادشاہ سرکی

خیل کی گھرمسمار کردی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں