اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام کورونا وائرس کے بارے میں آگاہی پروگرام کے حوالے سے ایک روزہ سیمینار سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی آفس ستارہ مارکیٹ جی سیون میں منعقد ہوا، سیمینارمیں وفاقی دارلحکومت کے مختلف سیکٹرز کے مزدوروں اور چوک ورکرز نے شرکت کی،
پاکستان ورکرز فیڈریشن کی طرف سے ٹرینر احمد علی شیرازی نے پروگرام کے شرکاء کو کورونا وائرس کے حوالے سے عالمی ادارہ محنت کے ہدایت نامے کے مطابق ملازمین کو اس وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے رہنما پالیسی اصول،جائے کار پر خطرات کی نشاندہی کرنا، صحت و سلامتی کے حوالے سے اقدامات،خطرات کی فوری تشخیص اور اسکا فوری خاتمہ، ورکرز کی حفظان صحت کے حوالے سے اقدامات،مضبوط اور موثر انتظامی اور تنظیمی کنٹرول،ذاتی و حفاظتی سامان کے استعمال اور کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی دی، ٹرینراحمد علی شیرازی نے سیمینار کے شرکاء کو کورونا وائرس کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے جس کا پہلا مریض 17 نومبر 2019 کو چین کے شہر ووہان میں سامنے آیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے کئی ممالک اس کا شکار ہوئے اور کروڑوں افراد کورونا وائرس کے زیر اثر آئے اور لاکھوں لقمہ اجل بن گئے اس مہلک وائرس نے دنیا کے تمام طبقات سمیت محنت کش طبقے کوبھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور ایک عام دیہاڑی دار مزدور اور چوک ورکر اور روزانہ کی بنیاد پر اپنے بچوں کے لیے روزی کمانے والے محنت کش کو کورونا وائرس کے حوالے سے لگانے جانے والے لاک ڈاؤن کے دوران سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا
پڑا، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے اور مزدور طبقے کے لیے احساس پروگرام کے تحت جو امدادی پیکج دینے کے اعلانات کیے گئے محنت کش اور ضرورت طبقے کی اکثریت اس سے مستفید نہ ہو سکی جبکہ پاکستان ورکرز فیڈریشن جس نے بین الاقوامی مزدور تنظیموں کے تعاون سے پاکستان میں کام کرنے والے غریب محنت کش اور مستحق افراد میں پانچ ہزار سے زائد راشن پیکج فراہم کیے اور لاک ڈاؤن کے دوران بڑے بڑے صنعتی شعبے،شادی ہالز،ٹرانسپورٹ،ریلوے اور ائیر پورٹس اور شاپنگ مالز کو بند کرنے کی وجہ سے مزدور طبقہ بے روزگاری کا شکار ہوا اور دوسری طرف تارکین وطن کو اس وائرس کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑا اور اس وائرس کی ایک نئی لہر نے دنیا کو دوبارہ اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے لیکن احتیاطی تدابیراور سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے ساتھ ماسک کا استعمال اور پرہجوم ماحول سے اجتناب اس مرض کی تشخیص میں مدد کار ثابت ہو سکتا ہے،پروگرام کے شرکاء نے پاکستان ورکرزفیڈریشن کی جانب سے محنت کشوں کے لیے ایسے آگاہی پروگرامز منعقد کرنے پر ورکرز فیڈریشن کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں