جنوبی وزیرستان میں آزادی سے صحافت کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں، اسسٹنٹ کمشنر وانا

وانا (پی این آئی) وانا پریس کلب کے صحافیوں کی جانب سے الوداعی پارٹی کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر وانا امیر نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے صحافیوں نے علاقے کیلئے اچھا خدمت سر انجام دیا گیا ہے جو علاقے کے لوگوں کیلئے خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوں تو جنوبی

وزیرستان میں آزادی سے صحافت کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں، لیکن ملک کے نیم خود مختار قبائلی علاقوں میں آزاد صحافت کچھ زیادہ ہی شجرِ ممنوعہ ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سات قبائلی ایجنسیوں میں بظاہر مخصوص حالات میں ایک خاص قسم کی ہی صحافت ہو رہی ہے جو مبصرین کے خیال میں آزادی سے کوسوں دور ہے۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا شمار ملک کے پسماندہ ترین حصوں میں ہوتا ہے۔ معاشرے کے دیگر شعبوں کے طرح یہاں صحافت کا حال بھی کچھ اچھا نہیں۔ اس علاقے میں تقریباً ڈھائی سو سے زائد افراد ذرائع ابلاغ سے منسلک ہیں اور انہیں سرکاری پابندیوں اور اجرتوں کی عدم ادائیگی جیسے کئی مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری پابندیاں تو ہیں ہی، بعض اوقات اپنے رشتہ دار بھی جانی دشمن ہوجاتے ہیں۔ ایسے حالات میں قبائلی صحافی انتہائی مشکل اور کٹھن صورتحال سے دوچار ہے۔ آخر میں انہوں نے وانا پریس کلب کے صحافیوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جنگلات اور زراعت کے نمائندے موجود تھے۔۔۔۔۔

سرکاری اسکول کی عمارت میں رقص کی محفل کا انکشاف، پولیس اہلکار منتظم تھے، رقاصہ پر نوٹ نچھاور کیے گئے ،

نوابشاہ(این این آئی) سندھ پولیس کے اہلکاروں نے سرکاری اسکول میں غیر اخلاقی پروگرام کا انعقاد کیا جس پر قانون حرکت میں آگیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے ضلع نوابشاہ میں قائم سرکاری اسکول کی بندش کا پولیس اہلکاروں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں رقص کی محفل کا انعقاد کیا۔محفل میں خاتون رقاصہ کو مدعو کیا گیا جنہوں نے جب گانوں پر ڈانس کیا تو تقریب میں موجود لوگوں نے ان پر نوٹ نچھاور کیے۔انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہوئی تو معلوم ہوا کہ تقریب میں تین پولیس اہلکار بھی شامل تھے جو اس تقریب کے متنظمین بھی بتائے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اسکول کو غیراخلاقی سرگرمی کے لیے استعمال کیا۔ویڈیو میں نظر آنے والے سادہ لباس اہلکار رقاصہ پر نوٹوں کی بارش کرتے نظر آرہے ہیں۔غیراخلاقی سرگرمی کی ویڈیو وائرل ہوئی تو ایس ایس پی نوابشاہ نے نوٹس لیا اور تین اہلکاروں کو معطل کر کے واقعے کی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں