وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈھائی سال سے جنوبی اضلاع کو کوئی ترجیح نہیں دی، پاکستان تحریک انصاف وانا کے رہنماؤں کا شکوہ

وانا (قسمت اللہ وزیر) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے ڈھائی سال سے صوبہ میں حکومت کر رہے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے جنوبی اضلاع کو کوئی ترجیح نہیں دی، پاکستان تحریک انصاف وانا کے سینئر رہنماوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان تحریک انصاف حکومت کی صلاحیت پر کسی قسم کا شک نہیں ہے- لیکن پی ٹی آئی

حکومت نے کابینہ میں صوبے کے تمام ڈویژنز کو مناسب نمائندگی دی ہے۔ سوائے جنوبی پختونخوا کے، ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن جس کو موجودہ حکومت مسلسل کابینہ میں نظر انداز کر رہی ہے۔ ڈویژن کے تین اضلاع میں کسی ایم پی اے کو بھی کابینہ میں نمائندگی نہیں دی گئی جو کہ لوگوں کے دلوں میں شکوک پیدا کر رہی ہے۔ ضلع جنوبی وزیرستان سے منتخب نمائندہ نصیراللہ خان وزیر پی ٹی آئی کا واحد نمائندہ ہے جس نے پشتون تحفظ مومنٹ کے اس مضبوط گڑھ سے اپنی ذاتی کاوشوں سے کامیابی حاصل کر لی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع جنوبی وزیرستان میں پی ٹی آئی کےمستقبل کا فیصلہ نصیراللہ خان وزیر کے کردار اور علاقے کی خدمات کی بنیاد پر ہوگا۔ اگر وہ علاقے کی ترقی اور خوشحالی میں ناکام رہے، تو پاکستان تحریک انصاف کو جنوبی وزیرستان سے مکمل خاتمے سے کوئی نہیں بچا سکتا- علاقے کے نوجوانوں کو صوبے کی سیاسی اور ترقیاتی امور میں شامل کرنے سے وزیرستان میں پی ٹی آئی کو فعال بنایا جا سکتا ہے- اہلیان جنوبی وزیرستان اور پی ٹی آئی کے کارکن وزیراعلئ محمود خان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایم پی اے نصیراللہ خان وزیر کو کابینہ میں شامل کر کے ڈیرہ اسمعیٰل خان ڈویژن اور ضلع جنوبی وزیرستان کی محرومی کا ازالہ کر لیں۔ وہ ایک باصلاحیت اور تعلیم یافتہ نوجوان ہے اور بڑے دلیری کے ساتھ جنوبی وزیرستان میں حکومت مخالف قوتوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انشاءاللہ وہ موجودہ حکومت کی کارکردگی میں اہم کردار ادا کریں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں