جنوبی وزیرستان،وانا پولیس کا رپورٹرز پر تشدد، صحافیوں کا احتجاج

وانا (نامہ نگار ) وانا پریس کلب کے صحافیوں نے ساتھی رپورٹرزعبیداللہ وزیر اور مہتاب وزیر پر پولیس کی جانب سے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے صحافیوں کو حق اور سچ پر مبنی رپورٹنک کی بنیاد پر ہمیشہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتارہاہے۔ جرگہ نیوز کے رپورٹرز عبیداللہ وزیر اور مہتاب

وزیر وانا پولیس سٹیشن کے سامنے جمع ہوئے مقامی لوگوں سے مسائل پر انٹرویو لے رہے تھے جب اس دوران پولیس اہلکار عامروزیر نے ساتھیوں اہلکاروں سے مل کر جرگہ نیوز کے رپورٹرز پر تشدد شروع کیا اور ان سے مائک اور کیمرہ چھین لیا۔وانا پریس کلب کے صحافی قسمت اللہ وزیر نے کہا کہ وانا میں کوئی عدالت نہ ہونے کی وجہ سے مقامی افراد اپنے مسائل حل کرنے کیلئے وانا پولیس سٹیشن کے سامنے جمع ہوتے ہیں اور پولیس سے ان مسائل کے حل پر بات کرتے ہیں۔ صحافی بھی ان مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے اکثر ان لوگوں ان کے مسائل پر گفتگواور انٹرویو کرتے رہتے ہیں۔ آج جب جرگہ نیوز کے رپورٹرز کوریج کیلئے وانا سٹی پولیس سٹیشن گئے اور لوگوں سے انٹرویو لینے لگے تو پولیس اہلکارعامر نے صحافیوں کو کوریج سے روکا اور ساتھیوں کو پولیس سٹیشن کے بلاکر دونوں پر تشدد کیا۔ پولیس اہلکاروں نے دونوں صحافیوں سے نہ صرف مائک اور کیمرہ چھینا بلکہ جیب سے قیمتی سامان بھی قبضے میں لےلیا۔ انہوں نے پولیس کے اعلیٰ اہلکاروں سے اس واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان اہلکاروں کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائیں۔قمست اللہ وزیر نے بتایا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 ہر شہری کو اظہار رائے اور اظہار رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے۔ ہمارا کام ہی لوگوں کے مسائل اجاگر کرنا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا حق اور سچ کی بات کرنے سے کوئی بھی صحافیوں کو دبایا نہیں جاسکتا۔ ہمارا کام سچ اور حق لکھنا ہوتا ہے اور وہ ہم ہر صورت کرینگے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں