چترال(گل حماد فاروقی) پہلا چترال اوپن شطرنج ٹورنمنٹ احتتام پذیر ہوا۔ ٹورنمنٹ میں لاہور کے وسیم اکرم چیمپئن قرار پائے گئے جبکہ فیصل آباد کے محمد شہزاد نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ احتتامی تقریبات کے موقع پر ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عبد الرحمت مہمان حصوصی تھے جنہوں نے کھلاڑیوں میں ٹرافی، کپ اور
نقد انعامات تقسیم کئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبد الرحمت نے کہا کہ چترال میں شطرنج کے کھلاڑیوں میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے مگر ان کو مواقع نہیں ملتے۔ یہ لوگ ایک کرائے کے کمرے میں بیٹھ کر شطرنج کھیلتے ہیں۔ جن کیلئے بہت جلد چترال میں سرکاری سطح پر ایک سٹیڈیم قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ شطرنج کے کھیل کو ترقی دینے کیلئے ہر سال ایک لاکھ روپے کا گرانٹ فراہم کرتا رہے گا۔ ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے ٹورنمنٹ کے چیمپئن وسیم اکرم نے اپنی خوشی کے اظہار کے ساتھ ساتھ اس بات پر نہایت مایوسی کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان میں شطرنج کے کھیل کو ابھی تک حکومتی سرپرستی حاصل نہیں ہے بلکہ یہاں یہ کھیل یتیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یورپ کے دیگر ممالک میں شطرنج کو سکول کے سطح پر بچوں کو سکھایا جاتاہے اور ایسے لوگ بھی موجود ہیں جن کے تین بچے ورلڈ چیمپن بن چکے ہیں۔ محمد شہزاد نے کہا کہ وہ چترال کے مثالی امن اور مہمان نوازی سے نہایت متاثر ہوئے۔ اس موقع پر راجی گوہر زمان نے چترال کے شطرنج کے کھلاڑیوں کو پنجاب آنے کا دعوت دیا اور انکے اخراجات برداشت کرنے کا بھی اعلان کیا۔آحر میں مہمان حصوصی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس ٹورنمنٹ میں ملک بھر سے نامور کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں