وانا کے علاقہ سپین میں سول ہسپتال ایم پی اے کی کوششوں سے فعال

وانا (قسمت اللہ وزیر ) ممبر صوبائی اسمبلی جنوبی وزیرستان و ڈیڈک چیئرمین نصیراللہ خان وزیر کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ولی رحمان محسود نے وانا کے علاقہ سپین کے سول ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا، مذکورہ ہسپتال کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر نورحسن ودیگر سٹاف کی تعیناتی کے علاوہ

ہسپتال ہذا کیلئے ایک عدد ایمبولینس، ایک عدد الٹراساؤنڈ اور ضروری ادویات مہیا کی گئیں، ایمبولینس کی چابی ڈاکٹر نورحسن کے حوالے کی گئی۔ لوکل کمیونٹی نے ممبر صوبائی اسمبلی جنوبی وزیرستان و ڈیڈک چیئرمین نصیراللہ خان وزیر اور ڈی ایچ او کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے عمران خان وزیر، شاہ حسینوزیر، عمرخان وزیر ، صدام کامریڈ وزیر ، یونس وزیر ، محمد زبیر وزیر ، سیاسی وسماجی شخصیت، رحمت اللہ عرف تولک، حضرت علی وزیر ودیگر نے کہا کہ 20 سال بعد ڈی ایچ او نے مقامی جوانوں کی محنت اور مسلسل کوششوں سے سول ہسپتال سپین کو فعال کیا گیا، اس کیلئے ہم نے میڈیا پر مسلسل آواز اٹھائی تھی، جس وجہ سے ہمیں کامیابی ملی اور سپین کے عوام کو گھر کے دہلیز پر صحت کی سہولیات بالاآخر مل گئی جو ہمارا بنیادی حق تھا ایم پی اے نصیراللہ خان وزیر اور ڈی ایچ او صاحب کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ولی رحمان محسود نے میڈیا اور کمیونٹی سے اپنے خطاب میں کہا کہ مذکورہ ہسپتال کیلئے میں نے دن رات ایک کیا اور اپنی ذمہ داری سے بڑھ کر کام کیا جبکہ مذکورہ ہسپتال کے مسائل سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا جبکہ ساتھ ساتھ ڈیوٹی نہ دینے والے ڈاکٹرز ودیگر سٹاف کی ہمارے ساتھ کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمبولینس کی ہنگامی بنیادوں پر فراہمی، لیبر روم و عام مریضوں کیلئے ادویات کی دستیابی اور ایک عدد الٹراساؤنڈ مہیا کرنا میرے لئے بڑا چیلنج تھا جو اللہ کے فضل و کرم و متعلقہ حکام کی تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچایا اس کیلئے ضروری ہے کہ علاقہ سپین کے مکین محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کرے اور ایمبولینس ودیگر سامان کا حفاظت کرنے میں ڈاکٹر حضرات اور پیرامیڈیکس سٹاف کے ساتھ ملکر ان چیزوں کو بروئے کار لائیں۔ مزید یہ کہ سول ہسپتال سپین سمیت تمام چھوٹے وبڑے صحتی مراکز کو فعال کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں لیکن اس کے علاوہ ہر کوئی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں بھر پور کوشش کررہا ہوں کہ ہسپتال میں تمام تر سہولیات کی فراہمی ممکن ہوجائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں