وانا(قسمت اللہ وزیر ) جنوبی وزیرستان وانا کے علاقہ سپین کے سول ہسپتال میں ڈاکٹرز،ادویات و دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین نے احتجاجاََ پولیو سے بائیکاٹ کرنے کے بعد پولیس ودیگر متعلقہ حکام سے کامیاب مذاکرات۔ دریں اثناء پولیو مہم سے بائیکاٹ ختم کرکے روٹین کے مطابق پولیو مہم جاری
رہےگی۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر ولی رحمان محسود کے مطابق انشا ء اللہ جلد ازجلد ہسپتال کو فنکشنل کرکے دیگرتمام سہولیات فراہم کی جائیگی۔اس موقع پر احتجاج میں شامل ملک حضرت نور جے خیل وزیر اور تعمیر انسانیت ویلفیئر ٹرسٹ سپین کے ممبرزانجنیئررحمت اللہ وزیر،شیر اللہ وزیر،صدیق وزیر،بلال وزیر ودیگر نے میڈیا کو تفصیلات بیان کرتے ہوئے الزام لگایاکہ10بیڈ پر مشتمل سول ہسپتال سپین میں ڈاکٹر گلادین اور کلاس فور ملازمین کے علاوہ گزشتہ 20سالوں سے کم وبیش 19 ڈاکٹرزودیگر سٹاف اپنی ڈیوٹیوں سے غائب ہیں 1964میں تعمیر ہونے والا ہسپتال کی حالت صرف ناگفتہ بہ نہیں بلکہ روزبروز خراب ہوتی جارہی ہے 12000ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کیلئے تعمیر کیا گیا ہسپتال کی حالت نا قابل بیان ہے لیبارٹری میں ٹیسٹ کیلئے کوئی سہولت میسر نہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایکسرے مشین بھی موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال سپین میں تعینات ایم بی بی ایس ڈاکٹرز،نرسیز ودیگر سٹاف پرائیویٹ کلینکس یا گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین اپنے مریضوں کو وانا یا ملک کے دیگر شہروں کو علاج ومعالجے کیلئے لے جانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ پولیس و متعلقہ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگلے انسداد پولیو مہم سے پہلے علاقہ مکینوں کے ہسپتال بارے مطالبات حل کئے جائینگے۔مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ہسپتال میں تمام تر سہولیات فراہمی کے حوالے سے پولیو حکام کو بھی آگاہ کیا ہے کہ اگر ہسپتال میں ڈاکٹروں کی حاضریاں و دیگر سہولیات اگلے پولیو مہم تک پورا نہ کیا گیا تو ہم مجبوراََ دوبارہ پولیو مہم سے بائیکاٹ کرنے کے ساتھ ساتھ سخت احتجاج ریکارڈ کرائینگے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں