عمرکوٹ (پی این آئی)شدید ترین گرمی میں عمرکوٹ ضلع میں واپڈا کی دس “10”سے بارہ”12″ گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے انسانی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے بارش کے قطرے گرتےہی گھنٹوں کے گھنٹوں بجلی غائب ہوجاتی ہے عمرکوٹ میں محکمہ واپڈا نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے وزیراعظم پاکستان اور
وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی کے احکامات ہوا میں اڑا کر رکھ دیے ہیں ذرائع مطابق وفاقی حکومت کے ادارے پاور ڈسٹری بیوشن سینٹر “پی ڈی سی “کی جانب سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ چار گھنٹے مقرر ہے مگر افسوس کہ شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کررکھی ہےغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے جب رابطہ کیا جاتا ہےتو جواب ملتا ہےکہ اوپر سے گئی ہوئی ہے ستم ظفری کی حد تویہ ہےکہ اگرابررحمت بارش کی بوندیں گرتے ہی بجلی گھنٹوں غائب ہوجاتی ہے جب معلوم کیاجاتاہے توجواب ملتاہےفالٹ ہوگیا ہے درست کررہے ہیں عمرکوٹ کے شہری سماجی عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی عمرایوب سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کو اس شدید ترین گرمی میں واپڈا کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے دس سے بارہ گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عمرکوٹ سٹی میں پینے کےپانی کا بحران انسانی زندگی مفلوج ہوکررہ گی ہے تفصیلات کےمطابق اس شدید گرمی میں عمرکوٹ ضلع اس کے چھوٹے بڑے شہروں کنری ،سامارو،پتھورو، عمرکوٹ ،صوفی فقیر ،ڈھورونارو،چھور، سمیت مختلف گاؤں گوٹھوں میں چوبیس گھنٹوں میں سے دس سے بارہ گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا ہے لوڈشیڈنگ کے باعث شہر میں پینے کے پانی کا بحران ہے مساجد میں بعض اوقات تو وضو کےلیے پانی تک نہیں ہوتا نمازیوں کو گھروں سے وضو کرکے آنکھوں پڑتا ہے لوڈشیڈنگ کےباعث شہریوں کو چار سے پانچ دن تک پینے کا پانی نہیں ملتا ہے جب میونسپل کمیٹی والوں سے رابطہ کیا جاتا ہےتو جواب ملتا ہےکہ بجلی نہیں میونسپل کے پانی تالاب بھرے گئے تو شہر میں پانی سپلائی ہوگا جب واپڈا والوں کا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کےحوالے سے رابطہ کیا جاتا ہےتو جواب ملتا ہےکہ اوپر سے گئی ہوئی ہے ستم ظریفی کی حد تویہ ہےکہ واپڈا عمرکوٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کےلیے ڈی فٹنگ سٹم کےذریعے ایک انوکھا طریقہ اختیار کیاہوا ہے عمرکوٹ سٹی کو تین فیڈر میں تقسیم کیا ہوا ہے سٹی فیڈر ون،سٹی فیڈر ٹو،اور سٹی فیڈر تھری کےذریعے شہر کو تقسیم کیا ہوا ہے اب واپڈا کو جب عمرکوٹ سٹی کے جس فیڈر میں لوڈشیڈنگ کرنی ہوتی ہے تو ڈی فٹنگ سٹم میں سے اس فیڈر میں سے لنک نکال کرغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جبکہ مین گریڈ اسٹیشن پربجلی کی مین سپلائی موجود ہوتی ہے عمرکوٹ واپڈا کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف کوئی نوٹس لینے کے لیے تیار نہیں ہے پھر مزید ستم یہ کہ جو بجلی شہر میں سپلائی کی جاری ہے انتہائی کم وولٹیج “145”اور 160″وولٹیج آرہے ہیں کم وولٹیج کے باعث آئے روز شہریوں کے کئی قیمتی برقی آلات جل گئے واپڈا انتظامیہ عمرکوٹ کی من مانیوں کے خلاف کوئی دادرسی کےلیے تیار نہیں ہے اگرکسی علاقے میں ٹرانسفارمر جل جائے توکئی کئی دن بجلی ٹراسفارمرتبدیل نہیں کیاجاتا علاقے والے شدید گرمی میں تڑپتے رہتے ہیں تو دوسری طرف شہریوں کو غیرقانونی ڈیکڈیشن بلوں نے پریشان کررکھا ہے ڈیکڈیشن بلوں کی آڑ میں صارفین کو بھاری جرمانے کے بل بھیج دیے جاتے ہیں افسوس ناک امر تویہ ہےکہ وفاقی حکومت کےادارے “پی ڈی سی”کی جانب سے عمرکوٹ سٹی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ چار گھنٹے مقرر ہے مگر افسوس کہ اس شدید گرمی میں دس سے بارہ گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث علاقے میں پینے کےپانی کا بحران پیدا ہوچلا ہے اسکے علاوہ فلورمل،ٹیلرزچوڑے سازی پرنٹنگ پریس اوردیگر کاروبار شدید متاثر ہورہاہے اس کے علاوہ شہر میں ٹھنڈے مشروبات برف وغیرہ کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے عمرکوٹ کے سماجی ،شہری ،عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے حکام بالا اور وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی سے مطالبہ کیا ہےکہ عمرکوٹ کے شہریوں کو واپڈا کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے اور اس شدید گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں ملوث افسران اور واپڈا انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے شہریوں کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے #۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سید فرقان ہاشمی /نمائندہ پی این آئی ۔عمرکوٹ سندھ ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں