وفاق کے زیر انتظام سابق قبائلی علاقے اوراب خیبر پختون خواہ میں ضم ہوکر باقاعدہ اضلاع کی شکل اختیار کرنے والے قبائلی اضلاع کے لیویز اور خاصہ دار فورس کو محکمہ پولیس میں تبدیل کرنے کے بعد ضلع باجوڑ سے پہلی بار پولیس کے جوانوں پر مشتمل دو الگ الگ دستے باقاعدہ تربیت کے لئے روانہ کر دیئے
گئے ہیں۔ باجوڑ پولیس کے جوانوں پر مشتمل الگ الگ دستوں میں 40 رکنی دستہ بونیر اور 30 رکنی دستہ سوات روانہ کردیا گیا۔ بھیجے جانیوالے پولیس جوانوں کو ایک مہینہ الگ الگ پولیس سنٹروں میں تربیت دی جائیگی۔ اسی طرح ضلع باجوڑ کو ضلع کا درجہ ملنے کے بعد پہلی بار یہاں کے انتظامی فورس باجوڑ لیویز فورس جسے اب باقاعدہ طور پر محکمہ پولیس میں ضم کردیا گیاہے۔ ان کے 70 رکنی دو الگ الگ دستوں پر مشتمل جوانوں کو انضمام کے بعد باقاعدہ ٹریننگ کے لئے بھیج دیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ سابق قبائلی نظام میں پالا پولا لیویز اور خاصہ دار فورس کو ضلعی نظام کے خدو خال اور معمول کے امور نمٹانے میں ذاتی طور پر بے شمار مسائل کا سامنا پڑتا تھا بلکہ عام طور پر مقامی قبائل لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے بعد انہیں تربیت نہ دلانے کے شکایت کرتے تھے جس پر محکمہ پولیس خیبر پختون خواہ نے کارروائی کرتے ہوئے ضلع باجوڑ سے گزشتہ روز دو الگ الگ دستوں پر مشتمل پولیس جوانوں کو خیبر پختون خواہ کے مختلف اضلاع میں تربیت کی غرض سے بھیج دگیا ہے۔ جن کی تربیت کا دورانیہ ایک ماہکے عرصہ پر محیط ہو گا۔ضلعی پولیس حکام کے مطابق پولیس کے جوانوں کی تربیت کا یہ سلسلہ باقاعدہ جاری رہیگا اور بھیجے جانے والے دستوں کے بعد اگلے مرحلہ کے لئے مذید دستوں کو تربیت کی غرض سے سے بھیجے جائیں گے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں