چند لوگ تاجروں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کررہے ہیں،چوہدری تسنیم ناصر گجر

جہلم(طارق مجید کھوکھر)جہلم کے تاجروں کو درپیش مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ چند لوگ ان تاجروں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کررہے ہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی رہنما سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری تسنیم ناصر اقبال گجر نے تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے بعد کیا انہوں نے کہاکہ چاہئے تو یہ تھا کہ جب دکانوں کی اسیسمنٹ ہوئی اور اس کا اعتراض کا اشتہار اخباروں میں چھپا تو اس وقت مرکزی انجمن تاجران کے عہدیداروں کو اس مقرر کی گئی اسیسمنٹ کو چیلنج کرنا چاہئے تھا لیکن وہ نہ کیاگیا جبکہ حکومت پنجاب کے احکامات پر جب دکانوں کا نیلام ہوا تو اخبار میں اشتہار چھپا تو تاجروں کو آکشن میں حصہ لیکر اپنی دکانیں لینی چاہئے تھی لیکن تاجروں کے عہدیدار نمائندوں کے کہنے پر تاجروں نے اس آکشن میں حصہ نہ لیا جس سے دوسرے لوگوں نے بولیاں دیکر دکانیں حاصل کرلیں انہوں نے کہاکہ حیران کن بات یہ ہے کہ کچھ تاجروں کے عہدیداروں نے اپنے بھانجے اور بھتیجے بٹھا کر خود تو دکانیں لے لیں لیکن تاجروں کا معاشی قتل کروا دیاگیا انہوں نے کہاکہ چاہئے تو یہ تھا کہ تاجروں کے عہدیدار ڈپٹی کمشنر جہلم کے پاس جو کہ ثالث ہیں اپنی اپیل لیکر جاتے لیکن تاجر عہدیداروں نے تاجروں سے وکالت کے ضمن میں ہر تاجر سے دس ہزار روپے وصول کرکے ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جو خارج ہوئی جبکہ اس کی نگرانی ہائیکورٹ میں ہی کی گئی ڈبل بینچ نے بھی تاجروں کے خلاف فیصلہ دے دیا اسی طرح مختلف عدالتوں میں مقدمات دائر کرکے تاجروں نے اپنے آپ کو ناصرف مذاق بنوایا بلکہ ان کو کسی بھی عدالت سے ریلیف نہ مل سکا جبکہ تاجروں نے نمائندے رکن قومی اسمبلی چوہدری فرخ الطاف کو ساتھ لیکر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے پاس بھی گئے جنہوں نے تمام صورتحال دیکھ کر کہا کہ میونسپل کارپوریشن جو کچھ کررہی ہے وہ قانون کے مطابق ہے اسی طرح تاجروں کے وفود وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین کے جاتے رہے وہ بھی اس ضمن میں کوشش کرتے رہے لیکن قانون کے مطابق کوئی جواز نہ بنتا تھا اسی لیے وہ اس کو حل نہ کر سکے انہوں نے کہاکہ آج جہلم ایک پسماندہ ضلع ہے اور یہاں کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے تاجر نیلام کی ہوئی دکانوں کا ہزاروں اور لاکھوں روپے مہینہ کرایہ کیسے ادا کرینگے یہی سوال وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے ہے کہ وہ اس معاملے میں آگے بڑھ کر تاجروں کے مسائل سنیں اور انہیں فوری ریلیف فراہم کریں کیونکہ تاجروں کے وفد کے مطابق ایک شخص نے آٹھ دکانوں کی بولی دیکر حاصل کی ہیں جبکہ وہ تاجروں سے زیادہ ڈیمانڈ کرکے ان کو مزید معاشی بدحالی کا شکار کررہا ہے جس پر ڈپٹی کمشنر جہلم محمد سیف انور جپہ کو ازخود نوٹس لیکر اس معاملہ کا حل نکالنا ہوگا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close