جہلم(طارق مجید کھوکھر)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال جہلم میں آئسولیشن کورونا وارڈ میں ہونیوالے ڈاکٹروں پر تشدد پر او پی ڈی کے تمام ڈاکٹروں کی ہڑتال،تفصیلات کے مطابق کورونا آئسولیشن وارڈ کے فوکل پرسن ڈاکٹر عدنان نجب نے بتایا کہ ہمارے پاس محمد اشرف سکنہ مشین محلہ بحیثیت مریض آیا جس کو ہم نے برن
یونٹ میں داخل کیا جبکہ اس کے سٹی سکین بلڈ ٹیسٹ لیے گئے اور اس کی رپورٹ لینے کے لیے بھجوا دی گئی جبکہ یہ مریض دوپہر ڈھائی بجے کورونا وارڈ میں شفٹ ہوا کیونکہ اس میں تمام علامات کورونا کی تھی اور شام ساڑھے پانچ بجے فوت ہوگیا جس پر شام کو سوا سات بجے ستر افراد کا ہجوم موٹرسائیکلوں پر وارڈ میں داخل ہوا اور ان کے پاس اسلحہ بھی تھا جس پر پولیس کو فون کیاگیا لیکن پولیس موقع پر دیر سے پہنچی جبکہ اس ہجوم کے افراد نے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر محمد وقاص اور پیرا میڈیکل سٹاف کو تشدد کا نشانہ بنایا اور محمد اشرف کے تابوت کو اٹھایا اور لے گئے جبکہ ہم نے ان کو کہا تھا کہ رپورٹ کا انتظار کریں اور منفی بھی آ سکتی ہے تو پھر ہم اس میت کی تدفین کے لیے آپ کو رولز بتائینگے لیکن وہ زبردستی اپنی میت کو لے گئے جس پر آج تمام او پی ڈی کے ڈاکٹر جن میں فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال جہلم کورونا آئسولیشن وارڈ ڈاکٹر عدنان نجب،ڈاکٹر تفسیر گوندل،ڈاکٹر عبداللہ گوندل، ڈاکٹر توقیر ارشد،ڈاکٹر حفیظ الرحمان،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم اقبال،ایم ایس ڈاکٹر فاروق بنگش نے ڈاکٹروں کے احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس دہشت گردی پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور کورونا وارڈ میں ایلیٹ فورس تعینات کرے ۔ ضلعی انتظایہ کے افسران ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال پہنچ گئے اور تمام ڈاکٹرز کے مطالبات سنے اور انہیں یقین دلایا کہ نا صرف ہسپتال میں پولیس کی نفری بڑھائی جائے گی بلکہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں