پنجگور ( پی این ائی )چتکان متحدہ کمیٹی کا مشترکہ اجلاس منعقد کیاگیا، اجلاس میں کہا گیا ہےکہ میونسپل کمیٹی کے چیف آفیسر جوکہ شجاعت کو انتظامی امور چلانے کا حق حاصل نہیں، کیونکہ وہ عوامی رائے کو بالائے طاق رکھ کر اپنے من مانی پر تُلےہوئے ہیں اور عوامی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دیتے، چھوٹے
چھوٹے مسئلوں کو بالکل نظر انداز کرتے ہیں۔ چتکان کے ہر گلی اور محلوں میں ذبح شدہ مرغیوں کے کچرے کا ڈھیر پڑا ہوا ہے ۔ چتکان پنجگور کا کار، باری مرکز بھی ہے نہ صرف چتکان بلکہ پورا پنجگور متاثر ہے۔ متحدہ چتکان کمیٹی کے اراکین نے نشاندہی کی ہے کہ اتنے کچراا موجود ہے کہ ٹرک بھی بھر کے پھینک دیں پھر بھی باقی رہتاہےجبکہ یہ سارے ذمہ داری لوکل گورنمنٹ اور میونسپل کمیٹی کی ہے۔ اگر آفیسر موصوف میں انتظامی امور چلانے کی صلاحیت نہیں ہے تو اہلیانِ چتکان و پنجگور کی طرف سےچیف سیکریٹری بلوچستان،وزیر اعلیٰ بلوچستان،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، کمشنر مکران اور ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ مکران سے گزارش کی جاتی ہےکہ چیف آفیسر پنجگور شجاعت علی کو تبادلہ کرکے عوام کو چھٹکارہ دلا دیں انہوں نے کہا کہ میگا پروجیکٹ کا کام بھی سست روی کا شکار ہے کیونکہ زیر تعمیر سڑک کی ترائی کم ہونے کی وجہ سے عوام کافی مشکلات کے شکار ہیں اور آلودگی کی وجہ سے نزلہ،زکام پھیلنے کا خدشہ ہے۔حکومتِ بلوچستان سے استدعا ہے کہ میگا پروجیکٹ کا کام جلد از جلد پائے تکمیل تک پہنچانے میں معاونت کریںتاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں نیز پنجگور میں صحت کا کوئی پرسانِ حال نہیں، کیونکہ پنجگور میں ملیریا،ٹائیفائیڈ اور خشک کھانسی وباء کی شکل اختیار کرچکے ہیں۔حکومت بلوچستان سے گزارش ہےکہ سول ہسپتال پنجگور میں ادویات بروقت پہنچانے کا بند بست کریں اور سول ہسپتال میں ڈاکٹر صاحبان کو او پی ڈی چلانے میں پابند کریں تاکہ غریب عوام کو صحت کی سہولیات بروقت میسر آسکیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں