کراچی، کے ڈی اے سکیم نمبر ایک میں آغا خان ہسپتال نے رہائشی مکان میں کورونا قرنطینہ مرکز بنا دیا، علاقے میں خوف و ہراس

کراچی (پی این آئی)کے ڈی اے سکیم نمبر ایک میں آغا خان ہسپتال نے رہائشی مکان میں کورونا قرنطینہ مرکز بنا دیا، علاقے میں خوف و ہراس،کے ڈی اے اسکیم نمبر 1 کے رہائشی مکان میں آغا خان ہسپتال کے غیرقانونی کوآرنٹائن مرکزقائم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔کے ڈی اے اسکیم نمبر 1 کے مکینوں کا

کہنا ہے کہ 12 مئی کو اسٹاف ہاسٹل کے نام پر کورونا پازیٹیو کے مبینہ مریضوں کو مکان میں منتقل کیا گیاجس کے سبب علاقہ مکین خود و ہراس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ علاقہ مکنیوں کے مطابق کے ڈی اے اسکیم نمبر 1 کے مکان نزد لال قلعہ میں 50 سے زائد افراد موجود ہیں جو آئیسولیشن میں ہیں،مبینہ قرنطینہ مرکز کے قیام سے علاقے میں کورونا کے پھیلاؤ کے شدید خطرات ہیں، علاقہ مکینوں کا مذید کہنا تھا کہ آغا خان انتظامیہ کے غیر قانونی قرنطینہ سینٹر سے ہماری جانوں کو خطرہ ہے،علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ مبینہ قرنطینہ مرکز کے باہر استعمال شدہ کپڑوں اور آلات کی تھیلیاں موجود ہیں، جس سے علاقے میں یہ وائرس پھیلانے کا ندیشہ ہے۔کے ڈی اے اسکیم نمبر 1 کے مکینوں نے گورنر سندھ سے آغا خان ہسپتال کے مبینہ قرنطینہ مرکز کو بند کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قرنطینہ سینٹر اگر بنانا بھی ہے تو اسپتال کے اندر کسی وارڈ کو بنایا جائے تاکہ رہائشی علاقے متاثر نہ ہوں ،کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے ہمیں خدشہ ہے کہ غیر قانونی قرنطینہ سینٹر بنانے سے علاقے میں یہ وبا نہ پھیل جائے لہذا اس قرنطینہ سینٹر کو یہاں سے فوری طور پر منتقل کیا جائے۔ادہر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں قرنطینہ مرکز ہسپتالوں کے مخصوص وارڈذ یا رہائشی علاقوں سے دور قائم کئے جاتے ہیں،ماہرین کا مذید کہنا تھا کہ کورونا وائرس ایک دوسرے سے منتقل ہوتا ہے لہذا جو کورونا وائرس میں مبتلا ہو اس کو سیلف آئیسولیشن میں رکھا جاتا ہے اگر وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد زیادہ ہو تو قرنطینہ سینٹر کسی ایسی جگہ پر بنایا جائے جہاں رہائشی آبادی موجود نہ ہو۔کے ڈی اے اسکیم نمبر 1 میں قائم کئے جانے والے قرنطینہ سینٹر کی سوشل میڈیا پر بھی ویڈیو وائرس ہوچکی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں