پٹرول سستا اور نئی قیمت پر لیکن چترال میں کرائے پرانے نرخوں پر وصول کیے جا رہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں

چترال ( گل حماد فاروقی ) ضلعی انتظامیہ چترال کی غفلت اور حکومتی امور میں عدم دلچسپی کے باعث حکومت کی طرف سے تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود عوام کسی بھی قسم کے فوائد کے حصول سے محروم ہیں ۔ جس کا ثبوت یہ ہے ۔ کہ آج بھی پبلک ٹرانسپورٹ وہی کرایہ وصول کر رہی ہے جس وقت

تیل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔ اسی طرح اشیاء خوردونوش ، سبزیات، پھلوں اور مرغی کی قیمت میں بھی کوئی فرق نہیں آیا ۔ بلکہ پہلے کے مقابلے میں مزید مہنگی فروخت کی جارہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے عوام حکومت سے دن بدن مایوس ہوتے جارہے ہیں ۔ اور اسے موجودہ حکومت کے خلاف سازش قرار دیا جارہا ہے ۔ کرونا وائرس کی وجہ سے حکومتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے جب ٹیکسی گاڑیاں چل رہی تھیں ۔ اس وقت ٹیکسی کار والے ڈیڑھ سے دو سو فیصد اضافی کرایہ وصول کر رہے تھے ۔ اور الزام پولیس پر لگایا جا رہا تھا ۔ کہ پولیس معمول کی سواریاں بیٹھانے نہیں دے رہا ۔اس لئے انہیں کم سواریاں بیٹھا کر مجبورا ڈبل کرایہ لینا پڑ رہا ہے ۔ اب جبکہ حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی کردی ہے اور تیل کی قیمتیں بھی غیر معمولی کم ہو گئی ہیں ۔ پھربھی ٹیکسی غواگئے( موٹر کار) کے کرایوں میں کوئی خاص کمی دیکھنے میں نہیں آرہی اور انتظامیہ اس کے خلاف موثر ایکشن نہیں لے رہی ہے ۔ انتظامیہ ایک مرتبہ کرایہ نامہ جاری کرنے کے بعد خود کو بری الذمہ قرار دیتی ہے ۔ اور ڈرائیور اپنی مرضی کے مالک بن جاتے ہیں ۔عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد اس کے فوائد عوام تک پہنچانے کیلئے چیکنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ اور انتظامیہ کو اپنی رٹ برقرار رکھنے کیلئے کسی بھی رو رعایت اور مصلحت کا شکار نہیں ہونا چائیے۔ تاکہ صحیح معنوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے فوائد عوام تک پہنچ سکیں ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں