جہلم(طارق مجید کھوکھر)ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے گورنمنٹ بوائز کالج جی ٹی روڈ سوہاوہ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ کھلی کچہری سوہاوہ میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے بارے مجموعی طور پر دس درخواستیں وصول کی گئیں جن پر فوری کارروائی کے لئے ڈپٹی کمشنر محمد سیف انور جپہ اور
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رانا عمر فاروق نے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کیے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر جہلم محمد سیف انور جپہ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جہلم را نا عمر فاروق نے تحصیل سوہاوہ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا اور مقامی افراد کی درخواستوں پر عمل درامد کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او جہلم نے کہا ہے کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر سائیلین کے لئے ڈی پی او اور ڈی سی آفس کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، انکا کہنا تھا کہ اوپن ڈور پالیسی کے تحت عوام کو سہولت فراہم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ سوہاوہ میں لگی کھلی کچہری کے موقع پر ضلع بھر سے متعدد سائیلین کی طرف سے متعدد تحریری درخواستیں ریوینیو اورپولیس کے بارے تھیں۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل سید نذارت علی،تحصیلدار سوہاوہ،ایس ایچ او سوہاوہ، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم اقبال،ڈی ای او ایجوکیشن، نمائیندہ ریسکیو1122، سیکریٹری ڈی آر ٹی اے، نمائندہ لائیوسٹاک،محکمہ سول ڈیفنس، لوکل گورنمنٹ، تمام متعلقہ ایس ایچ اوزاور دیگر تمام محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جہلم اور ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ پولیس اور انتظامی افسران میرٹ کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں،ڈی سی سیف انور جپہ کا کہنا تھا کہ کھلی کچہری میں 90 فیصد سے زائدشکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایات پرتحصیل سطح پرکھلی کچہری کا انعقاد جاری رہے گا۔اس موقع پر سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم اقبال نے کرونہ وائرس سے بچاو بارے حفاظتی تدابیر بتائے، انکا کہنا تھا کہ بار بار ہاتھ منہ اچھے طریقے سے دھونے سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے، پاکستان میں ابتک صرف دو کنفرم کیس سامنے آئیں ہیں،جبکہ ڈی ایچ کیو جہلم،ٹی ایچ کیوز میں آئسولیشن وارڈز بنائے جا چکے ہیں،پنجاب میں کرونہ کا کوئی بھی مریض ابتک سامنے نہیں آیا۔ عوام الناس سے صفائی کا خاص خیال رکھنے کی اپیل کی۔۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں