پاکستان کی جانب سے افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی خطے کے امن کیلئے خطرہ قرار

پاکستان نے افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی کو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گروہ پاک افغان تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی تصدیق کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی کشیدگی، فائرنگ کی روک تھام کے عدم موجودگی، بارڈر بندش اور تجارت کی معطلی سب دہشت گردی کے واقعات سے جڑے ہیں۔

اندرابی نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف عالمی دارالحکومتوں میں سنا جا رہا ہے اور افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیراعلیٰ کے ہاتھوں مسلمان خاتون ڈاکٹر کے حجاب کھینچے جانے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی بھی مذمت کی۔

ترجمان نے کہا کہ دریائے چناب کے بہاؤ میں اچانک تبدیلی ناقابل قبول ہے اور زرعی موسم میں دریا کے بہاؤ میں مداخلت عوامی زندگی اور غذائی تحفظ کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اس معاملے پر توجہ دینے کی اپیل کی۔

اندرابی نے ناروے کے سفیر کی سپریم کورٹ میں موجودگی کو سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیا، جبکہ سڈنی کے بونڈائی بیچ حملے کے بعد بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے ملوث ہونے کے بارے میں آسٹریلوی اداروں کو تحقیقات کرنی چاہیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close