آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلئے قرض کی اگلی قسط جاری

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر قرضے کی اگلی قسط جاری کر دی ہے۔ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی، اور اب وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق یہ قسط پاکستان کو موصول ہو گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کو قرض کی قسط کی مد میں تقریباً 1 ارب ڈالر جاری کیے گئے ہیں جبکہ آر ایس ایف پروگرام کے پہلے جائزے کی منظوری کے تحت مزید 20 کروڑ ڈالر بھی ملے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق ایف ایف اور آر ایس ایف پروگرامز کے تحت مجموعی طور پر 1.2 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 8 دسمبر 2025 کے اجلاس میں توسیعی فنڈ سہولت کے تحت دوسری جائزہ کاری مکمل کرنے کے بعد پاکستان کے لیے 760 ملین ایس ڈی آر کی منظوری دی تھی، جبکہ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی کے تحت 154 ملین ایس ڈی آر کی پہلی قسط کی منظوری بھی دی گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق 10 دسمبر 2025 کی قدر کے ساتھ آئی ایم ایف سے مجموعی طور پر 914 ملین ایس ڈی آر، یعنی تقریباً 1.2 ارب امریکی ڈالر کے برابر رقم موصول ہو چکی ہے، جو 12 دسمبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر کی جائے گی۔

حالیہ تباہ کن سیلاب کے باوجود حکومت نے مالی اور بیرونی شعبے میں استحکام برقرار رکھا ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنی پالیسی ترجیحات میں میکرو اکنامک استحکام، پبلک فنانس اصلاحات اور مسابقت بڑھانے پر زور دیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوا جہاں پاکستان کے لیے تقریباً 1.3 ارب ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دی گئی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کو سات ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت قرض کی تیسری قسط میں ایک ارب ڈالر سے زائد رقم ملے گی۔ 1.3 ارب ڈالر کی منظوری کے بعد 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی پہلی قسط بھی ملے گی، جس کے بعد دونوں قرض پروگرامز کے تحت مجموعی رقم 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ پاکستان کو ای ایف ایف پروگرام کی دو اقساط پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں، اور آئی ایم ایف نے دوسرے اقتصادی جائزے کی منظوری بھی دی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close