بانی پی ٹی آئی سے بہنوں کی ملاقاتوں پر اچانک پابندی

اسلام آباد: حکومت نے سیاسی بیانات کے اثرات کے پیشِ نظر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سے جیل ملاقاتیں معطل کر دی ہیں۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جیل قوانین کے تحت ملاقاتوں کے دوران سیاسی گفتگو کی اجازت نہیں، اور نہ ہی قیدی سیاسی بیانیہ دے سکتا ہے۔ اعظم نذیر تارڑ کے مطابق جیل میں ملاقاتیں اور خطوط رول 265 کے تحت ریگولیٹ ہوتے ہیں، جن کے مطابق قیدی ہفتے میں صرف ایک ملاقات اور ایک خط کی اجازت رکھتا ہے۔ ملاقات میں ہونے والی گفتگو کو پبلک یا میڈیا میں شئیر کرنا بھی ممنوع ہے۔ اگر سپرنٹنڈنٹ کو یہ خدشہ ہو کہ گفتگو سے امن و امان متاثر ہوسکتا ہے تو ملاقات روکنے کا اختیار اسی کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سزا یافتہ مجرم ہیں اور جیل رولز کے مطابق وہ سیاسی بیان بازی یا ریاست مخالف بیانیہ نہیں پھیلا سکتے۔ ان کے وہ بیرونی بیانات جو بھارتی یا افغان میڈیا میں نشر ہو رہے ہیں، جیل قوانین کے دائرے میں نہیں آتے۔ وزیرِ قانون نے یہ بھی واضح کیا کہ جیل کے باہر روزانہ کی ہنگامہ آرائی برداشت نہیں کی جائے گی، اور اگر کوئی امن و امان خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو سخت کارروائی ہوگی۔

وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان ریاست کو نقصان پہنچانے والے بیانات دے رہے ہیں، ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں کر رہے ہیں اور ان کا مقصد محض ذاتی مفاد ہے۔ ان کے مطابق عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کے کرپشن کیس میں سزا یافتہ ہیں، لہٰذا ملاقاتوں پر پابندی قانون کے مطابق ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر کسی بھی غیر قانونی سرگرمی یا امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش پر حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ سختی سے نمٹا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close